پشاور: مسجد دھماکہ کے مہلوکین کیتعداد 95 ہوگئی، 221 افرادزخمی

   

کوئٹہ: صوبہ خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت پشاورمیں پولیس لائنز کے علاقہ میں واقع مسجد کے اندر ہونے والے بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 95 ہوگئی اور 221 زخمی ہو گئے ہیں۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے اس بم دھماکہ کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔دھماکہ پیر کی دوپہر1:40 بجے اس وقت ہوا جب نمازِظہرادا کی جا رہی تھی۔دھماکہ کے فوری بعد پولیس، فوج اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار مسجد میں پہنچ گئے اور انھوں نے علاقہ کو گھیرے میں لے لیا۔ٹیلی ویژن چینلوں پر چلنے والے مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ مسجد کی منہدم دیوار کے ارد گرد جمع ہورہے ہیں۔ بم دھماکے کے بعد پشاور کے ریڈ زون کی طرف جانے والی سڑکیں بند کردی گئی ہیں۔اس علاقے میں میں گورنر ہاؤس، وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ، کور ہیڈ کوارٹرز اور اہم دفاعی تنصیبات شامل ہیں۔مسجد کے اندر300 سے افراد نمازادا کر رہے تھے جب بمبار نے دھماکاخیز جیکٹ کو دھماکے سے اڑایا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ امدادی کارکنوں نے مسجد کے احاطے سے ملبہ کے ڈھیر ہٹانے کی کوشش کی تاکہ ملبے کے نیچے دبے نمازیوں تک رسائی حاصل کی جاسکے۔