نئی دہلی۔ ملک میں کرونا وائرس کی وباء کو تیزی کے ساتھ پھیلانے کا جہاں پر تبلیغی جماعت کے لوگوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے‘ انہوں نے دہلی میں سی او وی ائی ڈی 19کے مریضوں کا علاج کرانے کے لئے اپنے پلازمہ کا عطیہ دینے کے لئے رمضان کا روزہ چھوڑدیا ہے۔
اؤٹ لک کے مطابق مذکورہ پلازمہ کے عطیہ کا معاملہ دہلی میں تین قرنطین مراکز پر پیش آیا جہاں پر 150تبلیغی جماعت کے لوگوں نے پلازمہ کا عطیہ دیاہے۔ ان میں سے کچھ لوگوں نے اپنا روزہ چھوڑدیا کیونکہ پلازمہ کا عطیہ دینے سے قبل کچھ کھانا لازمی ہوتا ہے
۔عمائدین نے مشورہ دیا ہے کہ جان بچانے کے لئے اسلام میں اس کے”عمل کی“ اجازت ہے۔ تاہم وہ ایام رمضان کے اختتام کے بعد چھوڑے ہوئے روزے کو پورا کرسکتے ہیں۔
درایں اثناء دہلی کے قرنطین مراکز میں کچھ تبلیغی ممبرس کا اعتراض ہے کہ ان کی جانچ منفی پائے جانے کے بعد بھی انہیں گھروں کو جانے نہیں دیاجارہا ہے۔
دہلی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں کچھ نرمی کا اعلان کرنے کے بعد بھی انہیں قرنطین مرکز میں محروس رکھا گایا ہے‘ جہاں پر نہ تو کوئی ڈاکٹر ہے اورنہ ہی سرکاری عہدیدار جو تاخیر کی وجہہ بتاسکے۔
اسی طرح کی شکایت نریلا قرنطین سنٹر سے بھی ملی ہے۔ یہاں پر ایسے کئی غیر ملکی بھی قرنطین مرکز میں شامل ہیں جو مارچ کے مہینے میں نظا م الدین مرکز کے اجتماع میں شرکت کے لئے ائے ہوئے تھے‘ کو مارچ25کے روز چار گھنٹوں نوٹس کے ذریعہ پہلی مرتبہ تین ہفتوں کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیاگیاتھا۔
انہیں جانے کے لئے کوئی موقع نہیں ملاتھاکیونکہ عوامی ٹرانسپورٹ پر بھی امتنا ع عائد کردیاگیاتھا۔
ان میں جماعت کے والینٹرس او رتھائی لینڈ‘انڈونیشیاء‘ ملیشیاء سے ائی خواتین بھی شامل تھیں جہاں قرنطین مرکز میں انہیں رکھا گیاتھاجنھیں کھانے اور زبا ن کا مسئلہ ان مقامات پر درپیش آرہا ہے۔