پنجاب بمقابلہ ممبئی، آج دونوں ٹیموں پر کامیابی کا دباؤ

   

ملان پور۔ پنجاب کنگز اور ممبئی انڈینس انڈین پریمیئر لیگ میں اپنی شکست خوردہ مہمات کو ختم کرنے کے لیے بے چین ہوں گے جب جمعرات کو یہاں جدول کی دو نیچے کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔ صرف چند اعشاریہ پوائنٹس دونوں ٹیموں کو چھ میچوں کے بعد الگ کرتے ہیں جس میں پنجاب کی معمولی بہتر نیٹ رن ریٹ منفی0.218 کے ساتھ آئی پی ایل پوائنٹس ٹیبل میں ساتویں نمبر پر ہے جو ممبئی انڈینز ( منفی0.234) سے اوپر ہے۔ پنجاب اور ممبئی دونوں ہی چار چار میچ ہار چکے ہیں اور اپنے اپنے آخری میچوں میں شکست کا سامنا کیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ دونوں ٹیموں پر ایک ساتھ کامیابی کیلئے دباؤ زیادہ ہو گا۔ پنجاب کے لیے، اپنے ٹاپ آرڈر سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کا چیلنج اور بڑھ گیا ہے کیونکہ کپتان دھون کندھے کی چوٹ کی وجہ سے سات سے 10 دن کے لیے ایونٹ سے باہر ہوگئے ہیں۔ پی بی کے ایس کے لیے اس سیزن کا واحد روشن مقام ان کے ہندوستانی کھلاڑیوں ششانک سنگھ اور آشوتوش شرما کی جانب سے پرعزم مظاہرے ہیں اور انہیں ایک سے زیادہ مرتبہ اوپر کے بیٹرس کی کوتاہیوں کو پورا کرنا پڑا ہے۔ پربھسمرن سنگھ کی فارم چھ میچوں میں 19.83 پر 119 رنز تشویش کا باعث ہے اور یہی بات ہندوستان کے وکٹ کیپر جیتیش شرما کے لیے بھی کہی جا سکتی ہے۔ افق پر ورلڈ کپ اسکواڈ کے انتخاب کے ساتھ جیتیش جس نے 17.66 پر چھ مقابلوں میں محض 106 رنز بنائے ہیں، وہ بھی دباؤ میں ہوں گے۔ پی بی کے ایس کو اپنی سمندر پار بولنگ جوڑی سام کرن (126 رنز اور 8 وکٹیں) اور کاگیسو ربادا (9 وکٹیں) کے لیے مزید تعاون تلاش کرنا ہوگا۔ ارشدیپ سنگھ (9) اور ہرشل پٹیل (7) کی ہندوستانی جوڑی دونوں بیٹرس کے لیے آسان ہدف رہے ہیں۔ ممبئی انڈینز کو معلوم ہوگا کہ کیمپ میں ان کے پاس کافی طاقت ہے جو لہرکو موڑ سکتی ہے لیکن مستقل بنیادوںپراجتماعی کوشش وقت کی ضرورت ہے۔ دہلی کیپٹلس اور رائل چیلنجرز بنگلورو کے خلاف گھر پر دو فتوحات نے ان کی تین میچوں کی ہارکا خاتمہ کیا لیکن روہت شرما کی سنچری کے باوجود چنئی سوپرکنگز سے ہارنے کا مطلب یہ ہے کہ پانچ بارکے فاتح ٹیم کے لئے حالات مشکل ہیں۔ اس کی شروعات ہاردک پانڈیا کی فارم اور ٹیم میں کردار سے ہوئی ہے۔ آل راؤنڈر بولنگ کے شعبے میں ذمہ داریاں بانٹتے نظر آتے ہیں لیکن ان کی اکانومی ریٹ 12 رن فی اوور تشویشناک ہے۔ اسی معیار پر جیرالڈ کوٹزی (9) اور غیرمعروف آکاش مدھوال (4 وکٹیں) نے ایک اوور میں 10 سے زیادہ رنز دیے۔ بیٹنگ میں پانڈیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے یا نشانہ کا تعاقب کرنے والے میچوں میں کوئی استحکام فراہم نہیں کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پانڈیا نے اس سیزن میں اب تک جتنے بھی مقابلے کھیلے ہیں ان میں مختلف اسٹیڈیموں میں مخالف ماحول کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس کا کسی کھلاڑی پر برا اثر پڑسکتا ہے۔ روہت اور ایشان کشن کی فارم ممبئی انڈینز کے لیے اہم ہوگئی ہے، جن کے لیے سوریاکمار یادیو نے ملے جلے نتائج پیش کیے ہیں۔