پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں 5-6 روپئے اضافہ کا اندیشہ

,

   

عالمی سطح پر تیل کی قیمت میں 20 فیصد اضافہ سے ترقی پذیر ممالک پریشان ۔ ہندوستان میں گرانی بڑھنے کا خوف

حیدرآباد۔16ستمبر(سیاست نیوز) ہندستانی روپیہ کی قدر میں زبردست گراوٹ ریکارڈ کئے جانے کا خدشہ ہے ۔ عالمی سطح پر تیل کی قیمت میں 20 فیصد اضافہ نے ترقی پذیر ممالک کی نیندیں حرام کردی ہیں اور ہندستان جو کہ پہلے سے معاشی انحطاط کا شکار ہے اسے تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اس اضافہ سے مزید معاشی ابتری کا شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہوچکا ہے اور معاشی ماہرین کا کہناہے کہ اگر عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کا مجموعی اثر 5فیصد سے بڑھ جاتا ہے تو ایسی صورت میں بھی ہندستان کو شدید معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور ڈالر کی قیمت میں ہونے والے اضافہ کے منفی اثرت ہندستانی روپئے پر مرتب ہوسکتے ہیں۔ہفتہ کو سعودی عرب کی تیل کمپنی آرامکو پر ڈرون حملہ کے بعد پیداوار میں جو قلت پیدا ہوئی ہے اس کے سبب عالمی سطح پر صورتحال تیزی سے تبدیل ہونے کا خدشہ پیدا ہوچکا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ سعودی عرب میں ہونے والے اس حملہ کے بعد عالمی بازار میں تیل کی قیمت میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جارہاہے ۔ماہرین کے مطابق تیل کی قیمت میں ایسا اضافہ سابق میں 14جنوری 1991 ء کو پہلی خلیجی جنگ کے ساتھ ریکارڈ کیا گیا تھا اور اگر تاریخی اعتبار سے دیکھا جائے تو تیل کی قیمت میں 80ء کی دہائی کے بعد پہلی مرتبہ تیل کی قیمت میں 20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران بھی اس اضافہ پر کنٹرول کئے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے اور اگر یہی صورتحال برقرار رہتی ہے تو اس کے منفی اثرات ہندستانی معیشت پر ہوں گے جسے روکنا کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔عالمی بازار میں روپیہ کی قدر میں آج تیل کی قیمت میں اضافہ کے ساتھ ہی روپیہ کی قدر میں معمولی گراوٹ ریکارڈ کی جاچکی ہے اور شام ہونے تک کچھ استحکام ہوا لیکن یہ گراوٹ کا سلسلہ جلد رکنے کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔آرامکو پر حملہ کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کے سبب عالمی سطح پر تیل کی سربراہی میں 5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جو اضافہ کا بنیادی سبب ہے۔ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ عالمی بازار میں تیل کی قیمت میں ہونے والے اضافہ کا ہندستانی بازار پر جو اثر ہوگااس کے مطابق پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 5-6 روپئے تک کا اضافہ ممکن ہے۔ ملک میں تیل کی قیمتیں سرکاری کنٹرول سے آزاد کر دیئے جانے کے سبب اب خانگی تیل کمپنیوں کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ پر کوئی روک لگائے جانے کا امکان نہیں ہے ، اسی لئے کہا جا رہاہے کہ آئندہ دنوں میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتو ںمیں ریکارڈ کیا جانے والے اضافہ اشیائے ضروریہ کی قیمتو ںمیں بھی اضافہ کا سبب بنے گا اور فی کس آمدنی میں نمایاں گراوٹ ریکارڈ کی جائیگی۔