شعبہ زراعت میں پیدا شدہ بحران کی گڈکری نے وجہہ پچھلے ساٹھ سال کی غلط پالیسی کو قراردیا
نئی دہلی ۔مختلف اہم وزراتوں کے حامل مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد بے معنی ہے کیونکہ انہیں احساس ہوگیا ہے وہ بی جے پی کو شکست نہیں دے سکتے۔
انہوں نے ای ٹی کو دئے گئے ایک انٹرویو میں شعبہ زراعت کو درپیش موجودہ بحران کا ذمہ دار پچھلے ساٹھ سالوں کی غلط پالیسیوں کا قراردیا او رکہاکہ حکومت ملازمت کے معاملے پر بھی کام کررہی ہے جس کو بھی شدید بحران کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ہائی ویز کے شعبہ میں بہت سارا کام کیاگیا ہے ‘ مگر زیادہ تر بجٹ کے ذریعہ کیاگیا ہے ۔ مگر خانگی سرمایہ کاری ا بھی تک واضح نہیں ہوئی ۔
یہ اندازہ غلط ہے ۔ ہم نے اعلی معیاری سرمایہ کار میں2لاکھ کروڑ روپئے کے پراجکٹ دئے ہیں جس میں چالیس فیصد گرانڈ ان ایڈ جو حکومت سے دی گئی ہے ماباقی 60فیصد رقم سرمایہ کاروں کی ہے ۔ اوراس 60فیصد میں سے تیس فیصد سرمایہ کاروں کا ہے جبکہ باقی بینکوں سے حاصل کیاگیا ہے ۔
میں نے گیارہ لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کانشانہ عبور کیاہے۔ اس میں سے 3.5یا چار لاکھ کروڑ سے زیادہ کی رقم پچھلے پانچ سالوں میں بجٹ سے دی گئی ہے ۔مذکورہ باقی سات لاکھ کروڑ خانگی عوام سرمایہ کاری سے ائی ہے
گنگا کی بازآبادکاری کے متعلق بہت کام ہوا ہے مگر دیگر ندیوں کا کیسا؟
یہ افسوس کی بات ہے کہ ہم لوگوں کو اس بات سے واقف نہیں کراسکے۔ہم گنگا سے منسلک ہونے والی چالیس سے زائدنالوں اور تالابوں پر کام کررہے ہیں۔ دہلی میں یمونا پر 4500کروڑ کی تیرہ پراجکٹ شروع کئے ہیں۔
ہم نے تیس فیصد کام کردیا ہے یہاں تک کہ لوگ کمبھ کے دوران پانی کے معیار پر کافی خوش ہیں۔ہم نے ہلسا مچھلی کو الہ آباد پہنچایا ‘ دیگر جنگلی جانور بھی پہنچانے کی تیاری کی جارہی ہے ۔ اگلے مارچ2020تک گنگا مکمل طور پر صاف ہوجائے گی۔
اپوزیشن اپ کی وزارتوں کی ستائش کرتی ہے مگر ملازمتیں اور کسان الیکشن کا اہم مسلئے بن گیا ہے ۔ اس کے متعلق آپ کی کیارائے ہے؟
سیاست سے اٹھ کر اگر ہم دیکھیں تو شکر کی قیمت بیس روپئے کیلو برازیل میں ہیں وہیں ہم کسانوں کو 34فی کیلو شہر گانے کی مناسبت سے دے رہے ہیں ۔
شکر کی قیمت کا تعین برازیل کرتا ہے ‘ کورن کی قیمت امریکی سویابین کی قیمت ارجنٹینا کی قیمتیں امریکہ متعین کرتا ہے ‘ سویابین ارجنٹینا۔ اس عالمی اقتصادیات میں اپنی پیشکش پر قیمت کا تعین کرنے کے موقف میں نہیں ہے۔ یہاں پر گیہوں ‘ چاول‘ دالوں اور شکر کی زائد مقدار ہے ۔
ہمیں زراعت میں طریقے میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے ۔ شعبہ زراعت کی تقسیم کے متعلق ہماری حکومت اقدامات اٹھارہی ہے