پکوان کے چند طریقے جو صحت کے لئے انتہائی نقصاندہ

   

حیدرآباد ۔ لذیذ اور مزے دار پکوان ہر کسی کو پسند ہوتے ہیں اور اس دور میں کئی ایک پکوان گھروں میں خود خواتین پکارہی ہیں تاکہ باہر کے کھانوں سے صحت کو ہونے والے نقصانات سے خود کوبچایا جاسکے لیکن ایک نئی تحقیق کے مطابق کھانا پکانے کے بعض طریقے صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ یہ طریقے زہریلے مادے پیداکرنے سے لے کر پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات کو بڑھانے تک کئی مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔کھانا پکانے کے چند غیر صحت بخش یا مضر صحت طریقہ کار درج ذیل ہیں۔
ایر فرائینگ:
اگر آپ یہ سوچ کر ایر فرائی کرتے ہیں کہ تلی ہوئی غذائیں آپ کی صحت کے لئے نقصان دہ ہیں اور یہ وزن بڑھنے کا بھی سبب بن سکتی ہیں یا پھر اس میں موجود چکنائی آپ کے دل اور جگر کے لیے صحیح نہیں ہے تو آپ غلط ہیں۔آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ ایر فرائینگ بھی اتنی ہی نقصان دہ ہے جتنی ڈیپ فرائینگ لیکن اگر آپ ایر فرائی کرتے ہوئے تھوڑا خیال رکھیں کہ اور ایسے تیل کا استعمال کریں جو چربی سے پاک ہوتو یہ آپ کے لئے نقصان دہ نہیں ہے۔
گِرِل کرنا:گرلڈ چکن، گرلڈ پنیر اورگرلڈ فش بیشتر لوگوں کو پسند ہوتی ہیں تاہم اگر آپ تیزآنچ پرگرل کریں گے تو آپ کے لیے نقصان دہ ہے اس کی بجائے آپ درمیانی آنچ پر اور پہلے سے میرینیٹڈ گوشت کو گرل کریں تو یہ آپ کی صحت کے لئے بہتر ہے۔
نان اسٹک پین میں کھانا پکانا:
اگر آپ اسٹیل کا چمچ استعمال کریں تو نان اسٹک پین میں کھانا پکانا آپ کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے تاہم اسٹیل کی جگہ لکڑی کے چمچ کا استعمال کیا جائے تو یہ آپ کے لئے صحت بخش ثابت ہوسکتا ہے۔
کھانے پکانے کے اثرات کا انحصار صرف اس پر نہیں ہے کہ ہم کیا کھاتے ہیں بلکہ اس پر بھی ہے کہ سانس کے ذریعے ہمارے جسم میں کیا جا رہا ہے۔ترقی پزیر ممالک میں چولہے خود بیماریوں کی ایک بڑی وجہ ہیں۔ ان ممالک میں لکڑی، فصلوں کا فضلہ اور کوئلہ وغیرہ جیسا خام ایندھن کھانا پکانے کے لیے استعمال ہوتا ہے جوکہ نقصاندہ ہے ۔