پھوگاٹ 22اگست کے روز گوا پہنچیں اور انجونا میں ایک ہوٹل میں قیام کی ہوئی تھیں۔

,

   

پناجی۔ گوا کانگریس نے ہفتہ کے روز بی جے پی لیڈر سونالی پھوگاٹ کی موت کے معاملے کی جانچ سی بی ائی کے سپرد کرنے کی مانگ کی ہے۔ فی الحال اس معاملے کی جانچ گوا پولیس کررہی ہے۔مقامی رکن اسمبلی مائیکل لوبا کا یہ ردعمل ایک ایسے وقت میں سامنے آیاجب ہفتہ کے روز گوا پولیس نے پھوگاٹ کے پی اے سدھیر سانگوان کے ہمراہ ایک ٹک ٹاک اسٹار سکھویندر سنگھ کو پھوگاٹ کے قتل معاملے میں گرفتار کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”میں ہریانہ چیف منسٹر منوہر لال کٹھر سے اتفاق کرتاہوں جنھوں نے کہاکہ اس معاملے میں وہ سی بی ائی جانچ کے لئے تیار ہیں۔ جرم گوا کے انجونا میں پیش آیاہے اور حقیقی کھانے ہریانہ میں پوشیدہ ہے“۔

لابو نے کہاکہ حالانکہ گوا پولیس نے دو گرفتاریاں عمل میں لائی ہیں‘ لیکن اگر کوئی بھی اس جرم میں ہے تو اس پر بھی مقدمہ درج کیاجانا چاہئے۔ لوبو نے کہاکہ ”ایک سی بی ائی جانچ کی ضرورت ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ گوا پولیس کسی حتمی نتیجے پر پہنچے گی۔

تحقیقات انجونا پولیس نہیں کرسکتی‘ جو کچھ بھی نہیں جانتی ہے“۔

لوبو نے زوردے کرکہاکہ”اس کے علاوہ اس بارے میں مزیدتفتیش ہونی چاہئے کہ آیا وہ دوآدمی جو ان کے ساتھ تھی وہ دو ہیں جن پر الزام لگایاگیاہے یاکسی اور نے اس جرم کوانجام دیاہے۔ تمام زاویوں سے تحقیقات کی ضرورت ہے۔ جرم کی وجہہ ہریانہ میں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ زیادہ لوگ ملوث تھے۔ ہریانہ سے تحقیقات شروع ہونے دیں“۔انہو ں نے کہاکہ اس طرح کے واقعات گوا کانام خراب کردیں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ پولیس جرائم کی تحقیقات کرتی ہے او رپھر اس کو بھول جاتی ہے اور تحقیقات پھر بند ہوجاتی ہے۔ مگر ایسے معاملات کی جانچ سی بی ائی سے ہونی چاہئے۔ اس کیس کی جانچ ہریانہ سے سی بی ائی کے ذریعہ شروع کی جانی چاہئے“۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم بات کررہے ہیں گوا کو اگلے سطح کی سیاحت کی طرف لے جانے کی جو سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنائے بغیرممکن نہیں ہے“۔

پھوگاٹ 22اگست کے روز گوا پہنچیں اور انجونا میں ایک ہوٹل میں قیام کی ہوئی تھیں۔پیر کی رات وہ بے چینی محسوس کررہی تھی اگلے دن منگل کی صبح انہیں انجونا میں سینٹ انتھونی اسپتال 8بجے صبح کے قریب لے جایاگیاہے۔ وہاں پر انہیں ڈاکٹرس نے انہیں مردہ قراردیا۔