پہلے دستخط کئے گئے ایم او یو کا کیا ہوا؟مایاوتی

   

لکھنؤ، 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بہوجن سماج پارٹی کی چیرپرسن مایاوتی نے مزدوروں کو مقامی سطح پر روزگار دیئے جانے کی وکالت کرتے ہوئے کہا ہیکہ ایم او یو صرف عوام کو بیوقوف بنانے اور فوٹو سیشن کیلئے نہیں ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو بتانا چاہئے کہ گزشتہ کئی برسوں میں دستخط کئے گئے ایم او یو کو کیا ہوا۔ شین زین اسپیشل اکانومی زون جیسی سہولتیں ہندوستانی صنعتکاروں کو دیکر اس کا استعمال بہترین اشیاء کی پیداوارکیلئے یقینی بنایا جائے ۔ اس سے بند ہوچکے چھوٹے اور متوسط درجے کی صنعتوں، متاثر مزدور طبقوں کومدد ملے گی وہیں ہندوستان کو صحیح معنی میں خودانحصار بنانا تھوڑا ضرور آسان ہوجائے گا۔بی ایس پی چیرپرسن نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیروزگار وبدحالی میں گھر لوٹنے والے سماج کے لاکھوں مزدوروں کو ضروری موثر امداد دینے کیلئے اترپردیش میں ایم او یودستخط و اعلانات وغیرہ کے ذریعہ دھوکہ دینے کی مہم ایک مرتبہ پھر شروع ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہایت ہی تکلیف دہ بات ہے۔ عوام کیلئے ٹھوس طریقہ کار اپنائے بغیر مسائل اور سنگین ہوجائیں گے۔ مایاوتی نے اتوار کو ٹوئٹر پر لکھا کہ ‘‘اچھا ہوتا کہ حکومت نئے ایم او یو پر دستخط کرنے و فوٹو کھینچوانے سے پہلے یہ بتاتی کہ گزشتہ برسوں میں دستخط کئے گئے اسی قسم کے متعدد ایم او یو کا کیا ہوا؟ ایم او یو صرف عوام کو بے وقوف بنانے وفوٹو کیلئے نہیں ہوتو بہتر ہے کیونکہ لاکھوں مزدوروں کو جینے کیلئے مقامی سطح پر روزگار کا انتظار ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین کو چھوڑ کرہندوستان آنے والی کمپنیوں کے انتظار کرنے کے بجائے ہمیں حقیقی سہولتوں میں بہتری لا کر اپنے بل پر خودانحصاربننے کی کوشش کرنی چاہئے ۔