پیٹ کمنز کی بولی پر آسٹریلیا کے سابق بولر جیسن نے سوال اٹھایا

   

سڈنی۔ آسٹریلیا کے سابق فاسٹ بولرجیسن گلیسپی نے پیٹ کمنز کی آئی پی ایل کی قیمت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی 20 کرکٹ کھیل کی بہترین فارمیٹ نہیں ہے لیکن مچل اسٹارک کے 24.75 کروڑ روپے کے معاہدے کی حمایت کرتا ہوں۔ ممبئی انڈینز، رائل چیلنجرز بنگلور، چنئی سوپر کنگز اور سن رائزرز حیدرآباد کے درمیان بولی کی شدید جنگ کے بعد منگل کو دبئی میں ہونے والی نیلامی میں کمنز نے دوسرا سب سے زیادہ معاوضہ حاصل کیا، جیسا کہ آسٹریلوی کپتان نے 20.50 کروڑ روپے کا معاوضہ حاصل کیا۔ گلیسپی نے سین ریڈیو کو بتایا کہ پیٹ واضح طور پر ایک معیاری بولر اور ایک باصلاحیت کپتان ہے، ہم نے اسے دیکھا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ ٹی20 ان کا بہترین فارمیٹ ہے۔ میرے خیال میں وہ ذاتی طور پر ایک ٹسٹ بولر ہیں۔ میرے خیال میں ٹسٹ کرکٹ ان کی مکمل روٹی اور مکھن ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ کمنز، جس نے 50 ٹی20 بین الاقوامی میچوں میں 24.54 کی اوسط سے 55 وکٹیں اور 7.37 کی اکانومی کی بولنگ کی ہے، انہوں نے آئی پی ایل کی نیلامی میں بڑی رقم حاصل کی۔ 2020 ایڈیشن سے پہلے کے کے آر نے انکی خدمات کے لیے 15.5 کروڑ ادا کیے تھے۔ گلیسپی نے مزید کہا، وہ ایک اچھا ٹی ٹوئنٹی بولر ہے لیکن حیدرآباد نے جو قیمت ادا کی ہے وہ ناقابل فہم ہے۔ کمنز کے معاہدے پر حاصل کرنیکے ایک گھنٹے بعد اسٹارک نے اپنے کپتان کو پیچھے چھوڑکر آئی پی ایل کی تاریخ کا سب سے مہنگا کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کیا کیونکہ کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے بائیں بازو کے بولرکی خدمات کے لیے 24.75 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ اسٹارک جنہوں نے عام طور پر آئی پی ایل میں کھیلنے پر بین الاقوامی خدمات کو ترجیح دی ہے، دولت سے بھرپور لیگ کے صرف دو سیزن کھیلے ہیں، انہوں نے 27 گیمز میں 20.38 کی اوسط سے 34 وکٹیں حاصل کیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ ایک بہترین سودا ہے۔ یہ بہت پیسہ ہے، ہم سب اس کو تسلیم کرتے ہیں میں اسٹارک کے لیے بالکل خوش ہوں۔ گلیسپی نے کہا میرے خیال میں یہ صرف اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ کتنی اہم ٹیمیں بائیں ہاتھ کی بولرس اور بائیں ہاتھ کی سوئنگ بولنگ کو رفتار سے اہمیت دیتی ہیں۔