راہول گاندھی نے کہاکہ ”اس کے لئے صرف ایک لفظ غداری ہے۔ دوسرا کوئی لفظ اس کے لئے نہیں ہے“۔
نئی دہلی۔ حکومت کے خلاف بیان دیتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے جمعہ کے روز پیگاسیس کو ایک ہتھیار قراردیااور مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ کے استعفیٰ کی مانگ کی ہے۔
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف ایک سپریم کورٹ کی جانچ کا بھی مطالبہ کیاہے۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیاسے بات کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ ”اسرائیل نے پیگاسیس کی ایک ہتھیار کے طور پر درجہ بندی کی ہے جس کا ہتھیار کااستعمال دہشت گردی کے خلاف ہونا چاہئے۔
مذکورہ وزیراعظم(نریندر مودی) او رمرکزی وزیر داخلہ نے اس ہتھیار کا استعمال انڈین اسٹیٹ اورہمارے اداروں کے خلاف کیاہے“۔انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت اس کا سیاسی استعمال کررہی ہے۔
انہوں نے مبینہ کہاکہ ”انہوں نے اس کا کرناٹک میں استعمال کیا‘ تحقیقاتوں میں اس کااستعمال کیا‘ سپریم کورٹ کے خلاف اس کا استعمال کیااور اس ملک کے تمام اداروں کے خلاف اس کا استعمال کیاہے“۔حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ ”اس کے لئے صرف ایک لفظ غداری ہے۔
دوسرا کوئی لفظ اس کے لئے نہیں ہے“۔مذکورہ کانگریس لیڈر نے مانگ کی کہ ”اور اس کی جانچ ہونی چاہئے اور ہوم منسٹر کو استعفیٰ دینا چاہئے“۔
انہوں نے وزیر اعظم کواس(پیگاسیس) ہتھیار کو ملک کی عوام او ررافائیل جہاز معاہدے کی جانچ میں بھی استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔مذکورہ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ”میرے فون کو بھی ٹیپ کیاگیا“ ہے۔
یہ میری رازادی کے متعلق نہیں ہے راہول گاندھی کی رازادی کے متعلق نہیں ہے۔ میں ایک اپوزیشن لیڈر ہوں اور میں عوامی مسائل کو اٹھارہا ہوں۔ یہ اس پر حملہ ہے۔ عوام کی آواز پر یہ حملہ ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”نریندر مودی پر عدالتی اور ایس سی تحقیقات ہونی چاہئے کیونکہ کسی کے بھی دائرے اختیار میں پیگاسیس نہیں ہے۔
یہ دائرے اختیار وزیراعظم اور ہوم منسٹر کا ہی ہے“۔
این ایس او گروپ کے پیگاسیس جاسوسی ایپ کے متعلق انکشافات کے بعد پارلیمنٹ کامانسون اجلاس ہنگامہ کی نظر ہے‘ پیگاسیس کے ذریعہ 300سے زائد نمبرات جس میں صحافیوں‘ سیاسی قائدین او رجہدکار شامل کی نگرانی کا دعوی کیاجارہا ہے۔
کرناٹک میں سابق کی کانگریس جے ڈی ایس حکومت کی بیدخلی کے دوران بھی پیگاسیس کے استعمال کا گمان لگایاجارہا ہے۔
بی جے پی قائداورسابق ائی ٹی منسٹر روی شنکر پرساد نے پارلیمنٹ اجلاس سے عین قبل اس مسلئے کو منظرعام پر لانے کی امکانات پر سوال اٹھایاہے‘ انہوں نے اپوزیشن کو بے بنیاد الزام کا ذمہ دار بھی ٹہرایاہے