چنئی آج لکھنو کے خلاف حساب برابر کرنے کا خواہاں

   

چنئی۔ دفاعی چمپئن چنئی سوپرکنگز کے ذہنوں پر بدلہ سوار ہوگا جب وہ منگل کو یہاں اپنے ریورس آئی پی ایل میچ میں ایک غیر متوقع لکھنؤ سوپر جائنٹس کی میزبانی کریں گے اور دونوں ٹیمیں جدول کے درمیانی زمرے سے باہر نکلنے کے لیے بے چین ہیں۔آخری بار جب دونوں ٹیمیں گزشتہ ہفتے لکھنؤ میں آمنے سامنے ہوئیں،کے ایل راہول اور کوئنٹن ڈی کوک نے ریکارڈ اوپننگ شراکت قائم کی جو کہ میچ میں فرق ثابت ہواکیونکہ ایل ایس جی نے آئی پی ایل میں آٹھ پوائنٹس کے ساتھ سی ایس کے ساتھ مشرکہ مقام پر شمولیت اختیار کی۔ سوپرکنگز ایک ایسی طاقت رہی ہے جس کا گھر میں ریکارڈ کافی مضبوط ہے اور وہ اس بار ریکارڈ قائم کرنے کی کوشش کریں گے۔ دور ناکامیوں کے بعد سی ایس کے پلے آف کی طرف بڑھنے کے لیے لگاتار تین گھریلو مقابلوں میں فتوحات کیلئے کوشاں ہوگی ۔ سی ایس کے کے لیے کپتان روتوراج گائیکواڈ اور شیوم دوبے نے زیادہ تر اسکورنگ کی ہے اور ایل ایس جی کے خلاف ان کی ناکامی کا مطلب ہے کہ انھیں اچھا آغاز نہیں ملا اور درمیانی اوورز میں بھی جدوجہد کرنا پڑی۔ جہاں اوپنر راچن رویندراکی فارم تشویش کا باعث ہے، سی ایس کے نے اجنکیا رہانے کو بھی اوپنر کے طور پر ترقی دی اور اس کے نتیجے میں، گایکواڑ نے خود کو تین نمبر پر آزمایا۔ ایک اوپنر کے طور پر اب تک تین 50 سے زیادہ اسکور کرنے کے بعدیہ ایک بار پھرگائیکواڈ کے لیے ایک مشکل فیصلہ ہوگاکہ آیا تازہ ترین تبدیلی پر قائم رہیں یا خود کو دوبارہ پہلے مقام پر ترقی دیں۔ جب کہ رویندرا جڈیجہ نے اہم نصف سنچری کے ساتھ قدم بڑھایا، جس نے معین علی اور ایم ایس دھونی کو دیر سے برق رفتار بیٹنگ کرنے اور ٹیم کو مسابقتی اسکور فراہم کرنے میں مدد کی ہے ،سی ایس کے امید کرے گا کہ ان کا ٹاپ آرڈر دوبارہ ایل ایس جی کا سامنا کرنے سے پہلے فام میں واپسی کرے گا۔ گزشتہ مقابلے میں راہول اور کوئنٹن کی زبردست جوڑی کے خلاف سی ایس اے کی بولنگ شعبہ مایوس کن کارکردگی سے پریشان تھا ۔ نوجوان متھیشا پاتھیرانا ان کے بہترین بولر تھے لیکن ذمہ داری فاسٹ بولروں دیپک چاہر، تشار دیشپانڈے اور مستفیض الرحمان پر ہو گی کہ وہ ایک بار پھر اسی ٹیم کا سامنا کرنے پر بہتر مظاہرہ پیش کریں۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر جڈیجہ نے بھی جدوجہد کی اور انہیں اپنے گھریلو میدان پر قدم بڑھانے کی ضرورت ہوگی اور وہ ماضی میں ایسا کر چکے ہیں۔ ایل ایس جی کے لیے بیٹنگ ایک مسئلہ رہا ہے لیکن انھوں نے دکھایا ہے کہ اگر ان کے ٹاپ آرڈر بہتر مظاہرہ کرتے ہیں تو وہ کتنے تباہ کن ہو سکتے ہیں۔ راہول اورکوئنٹن گزشتہ مقابلے میں خطرناک تھے اور انہیں ایک بار پھر چیپاک میں اس کا اعادہ کرنا پڑے گا۔ نیز نکولس پوران نے ضرورت پڑنے پر اپنا خطرناک رخ دکھایا ہے ۔ بولنگ میں ایل ایس جی نوجوان تیز رفتار سنسنی خیز مایانک یادو کی واپسی کی امید کرے گی، جنہیں پیٹ کے نچلے حصے میں دباؤکے باعث دو میچوں سے باہر ہونا پڑا۔فاسٹ بولر محسن خان اور یش ٹھاکر نے ابتدائی طور پر سی ایس کے کو محدود کرنے کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن آخری اوورز میں دھونی کی تباہ کن بیٹنگ نے انہیں پریشان کیا تھا اور کل انہیں دھونی کے خطرے کے لئے خود کو تیار کرنا ہوگا ۔ میٹ ہنری نے ایل ایس جی کے لیے بغیر وکٹ کے ڈیبیوکیا تھا اور وہ بھی خود کو ثابت کرنے کے لیے بے چین ہوں گے۔اسپن شعبہ میں، کرونل پانڈیا کی دو وکٹوں نے درمیانی اوورز میں کافی فرق پیدا کیا اور انہیں سی ایس کے کے خلاف دوبارہ برتری حاصل کرنی ہوگی، جب کہ نوجوان اسپنر روی بشنوئی کو اس پٹائی پر قابو پانا ہوگا جو انہیں معین علی سے ملی تھی۔