چندرا بابو کو شکست کا یقین، ای وی ایم مشینوں پر اعتراض

   

جگن موہن ریڈی کی گورنر سے ملاقات، آندھراپردیش کے امور میں مداخلت کی اپیل
حیدرآباد ۔ 16۔ اپریل (سیاست نیوز) وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آج گورنر وی ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کی تھی اور چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے نظم و نسق کے بیجا استعمال کو روکنے کیلئے مداخلت کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو اقتدار کا بیجا استعمال کرتے ہوئے آندھراپردیش میں امن و ضبط کی صورتحال کی تباہی کے ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے گورنر سے اپیل کی کہ وہ فوری مداخلت کریں اور پارٹی کیڈر پر بڑھتے ہوئے حملوں کو روکنے کے قدم اٹھائیں۔ اس کے علاوہ ریاستی فنڈس کے بے جا استعمال کو روکنے اور ای وی ایم مشینوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔ گورنر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ ہم نے گورنر سے شکایت کی ہے کہ چندرا بابو نائیڈو نے انتخابات کے موقع پر اپنے قریبی افراد کو اہم مقامات پر متعین کیا تھا تاکہ تلگو دیشم کی مدد کی جاسکے ۔ انتخابات کے موقع پر تشدد کیلئے تلگو دیشم کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے جگن موہن ریڈی نے شکایت کی کہ پارٹی کیڈر پر حملوں کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو نے اپنی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں کو ترقی دی تاکہ وہ اپوزیشن پارٹی کو نشانہ بنائے۔ اسپیکر اسمبلی کوڈیلا شیوا پرساد راؤ غیر قانونی طور پر ایک پولنگ بوتھ میں داخل ہوئے اور بوتھ کو بند کرتے ہوئے خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا جس کے سبب تشدد برپا ہوا ۔ پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا برخلاف اس کے گنٹور اور دیگر علاقوں میں وائی ایس آر کانگریس کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے مختلف مقامات پر ای وی ایم مشینیں جہاں اسٹرانگ روم میں محفوظ کی گئی ہیں، ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور نگرانی سخت کی جائے۔ انہوں نے نیم فوجی دستوں کو ای وی ایم مشینوں کی حفاظت پر تعینات کرنے کا مطالبہ کیا۔ جگن موہن ریڈی نے مچھلی پٹنم میں غیر مجاز افراد کی جانب سے اسٹرانگ روم میں داخل ہوکر ای وی ایم مشینوں سے چھیڑ چھاڑ کے واقعہ کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے پیش نظر چندرا بابو نائیڈو حکومت نے عبوری بجٹ پیش کیا تھا۔ گورنر کو چاہئے کہ وہ فنڈس کے بیجا استعمال کی اجازت نہ دیں۔ چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے ای وی ایم مشینوں میں خرابی کی شکایت پر جگن موہن ریڈی نے کہا کہ نائیڈو کیلئے یہ بات کوئی نئی نہیں ہے۔ انہیں اپنی ناکامی کے لئے ذمہ دار قرار دینے کیلئے کوئی نہ کوئی چاہئے تھا۔ عوام کے فیصلہ کو قبول کرنے کے بجائے وہ مشینوں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انتخابی عمل کو مذاق بنارہے ہیں۔ یہ وہی ایم وی ایم مشینیں ہیں جو 2014 ء میں استعمال کی گئیں جس میں تلگو دیشم۔بی جے پی اتحاد نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن ہم نے کوئی شکایت نہیں کی۔ عام انتخابات سے تین ماہ قبل کانگریس کو راجستھان ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کے علاوہ کرناٹک میں کامیابی حاصل ہوئی لیکن مشینوں کے بارے میں کوئی شکایت نہیں کی گئی تھی۔ چندرا بابو نائیڈو نے جب محسوس کرلیا کہ ان کی شکست یقینی ہے تو وہ شور مچاکر اپنی ناکامیوں کیلئے مشینوں کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں ۔ مشینوں کو پولنگ بوتھ میں نصب کرنے سے قبل پولنگ ایجنٹس اس کا جائزہ لیتے اور 50 تمثیلی ووٹ استعمال کئے جاتے ہیں جس کے بعد حقیقی پولنگ کا آغاز ہوتا ہے ۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو کے اس دعویٰ کو مضحکہ خیز قرار دیا کہ وہ خود نہیں جانتے کہ ان کا ووٹ کس پارٹی کے حق میں استعمال ہوا ہے ۔ جگن موہن ریڈی نے کہا کہ اس مسئلہ پر الیکشن کمیشن سے نمائندگی کی جاچکی ہے اور اب وہ گورنر سے مداخلت کی درخواست کر رہے ہیں ۔