چھٹیوں کے اس موسم میں دوبئی او راستنبول ٹاپ سیاحتی مرکز رہے

,

   

ٹاپ اپریٹرس کا کہنا ہے کہ مقامی تہواروں کوے موقع پر نائٹ مارکٹ’لوزامات اور خصوصی شاپنگ کی پیشکش‘ اپنے مقام کو بہترین بنانے کی وقت پر سونچ بن گیاہے

نئی دہلی۔ مغربی ایشیاء ہندوستانی سیاحوں کے اس چھوٹیوں کے موسم میں مشہور مقامات میں سے بن کر سامنے آیا ٹو ر اپریٹرس کے مطابق جہاں تہواروں کا موسم ان کے ایک اہم عوامل بن گیاہے۔

تھامس کوک (ہندوستان) کے صدراور ملک کے ہیڈرراجیو کالے نے کہاکہ ”ہندوستان او ربیرونی دونوں کے سفر کے لئے اس طرح کے تہواروں کے موقع پر چھٹیاں‘ تہواری سیاحت کے موقع پر لوگوں کو کھینچ کر لانے میں اہم فروغ بن گیاہے۔

تجرباتی سیاحت کے طور پر بڑی تعداد میں ہندوستانی سیاحوں کو مقامی تہواروں کے موقع پر ثقافتی طور سے باہمی تجربے کے لئے ان یہاں کے مقامات پر سفر ترجیحات میں شامل ہوگیاہے۔

ہم نے دیکھا ہے کہ نئی عمر کے سیاحوں کے لئے مقدس ماہ صیام او رعید کی تقریب منانے کے لئے مشرقی وسطی کے مقامات کا دوروں کا رحجان بڑگیاہے“۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستانی مسافرین نے اس سال دوبئی‘ ابوظہبی‘ استنبول‘ اور عمان جیسے مقامات کو انتخاب کیا۔ کالے نے کہاکہ”صارفین نے اس مقامات کا انتخاب ثقافت‘ فوڈ اور تہواروں کے اندز سے لطف اندوز ہونے کے مقصد سے کیاہے“۔

کالے نے کہا کہ مقامی تہواروں کوے موقع پر نائٹ مارکٹ’لوزامات اور خصوصی شاپنگ کی پیشکش‘ اپنے مقام کو بہترین بنانے کی وقت پر سونچ بن گیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”تھامس کوک (پچھلے سال کے مقابلہ اس سال) ان مقامات پر جانے والی تعداد میں دس فیصد کا اضافہ ہوا ہے“۔

علاقے میں دلچسپی کے پیش نظر دوبئی نژاد ائیرلائن امارات نے ہندوستانی صارفین کو ایک موقع فراہم کرتے ہوئے انہیں تمام یواے ای کے500خورد اور ریٹیل دوکانوں پر پچاس فیصد ڈسکاونٹ کے لئے یکم مئی سے 31اگست تک استعمال کرنے کی پیشکش کی تھی۔

ٹاپ ٹور اپریٹرس نے کہاکہ ہندوستانی مسافرین کے لئے یوروپ ہمیشہ پسندیدہ مقام رہا ہے بالخصوص موسم گرما میں‘ کیونکہ وہاں کا موسم کا فی سرد ہوتا ہے۔

ای ویزا پروگرام کی شروعات کے بعداس موسم میں تھائی لینڈ بھی کافی مقبول مقام رہا ہے۔ ٹروایل او رٹورازم کمپنی ایس او ڈی سی کے صدر اور ملک کے ہیڈ ڈانیال ڈیسوزا نے کہاکہ

”اس کے ساتھ مسافرین کو 24سے 72گھنٹوں میں ویزا دستیاب کردیاجاتا ہے‘ او رانہیں (مسافرین) کو زیادہ وقت تک ایمگریشن کے طریقہ کا رکا سامنا بھی نہیں کرنا پڑیگا“۔

انہوں نے دیگر مقبول مقامات میں بھوٹان او رلادخ بھی شامل ہے