چیف منسٹر تلنگانہ کا موقف

   

کچھ ایسا مطمئن ہوں اپنی ناکامی پیہم سے
کہ جیسے رہر و غم کی کوئی منزل نہیں ہوتی
چیف منسٹر تلنگانہ کا موقف
مرکز اور ریاستی حکومتیں کورونا وائرس سے نمٹنے کے معاملے میں اپنے ہی ساتھ سنگین مذاق کی مرتکب ہورہی ہیں ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے ریل سرویس کے آغاز کا یکطرفہ فیصلہ کرنے کے بعد ریاستی چیف منسٹروں سے بات چیت کی ۔ اس ویڈیو کانفرنس میں چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے ٹرین سرویس شروع کرنے کی پر زور مخالفت کی ان کا موقف سخت تھا ۔ اس لیے انہوں نے واضح کیا کہ ٹرین سرویس شروع ہوتی ہے تو کورونا وائرس سے متاثرہ افراد ایک مقام سے دوسرے مقام پہونچکر اس وباء کو مزید پھیلنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں ۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بڑے اسباب اور پیچیدگیوں میں سے ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ وائرس عالمی سطح پر ایک مقام سے دوسرے مقام کو انسان کے ذریعہ پھیل رہا ہے ۔ مرکز نے لاک ڈاون کے 47 ویں دن بعد نئی دہلی سے بڑے شہروں کے درمیان ٹرین سرویس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ۔ سفر پر عائد پابندیوں میں تھوڑی راحت دیتے ہوئے 15 ٹرینوں کی جوڑی چلائی جارہی ہے جس کے لیے بکنگ شروع ہوئی اور ایک ہی دن میں 45000 بکنگ ہوئی جس سے 16 کروڑ روپئے حاصل ہوئے ہیں ۔ جب کہ ایک ہی گھنٹہ میں نئی دہلی سے بھوبنیشور اور بھوبنیشور سے نئی دہلی جانے والی ٹرین کے ٹکٹس فروخت ہوگئے ۔ کورونا کے بحران میں جب حکمراں کی ’ مت ‘ ماری جائے تو اس کا خمیازہ عوام کو ہی بھگتنا پڑتا ہے ۔ پہلے تو عجلت میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا اور کہا گیا کہ جو جہاں ہے وہیں رہے ۔ اس سے لاکھوں افراد مختلف مقام پر پھنس گئے ۔ لاک ڈاؤن نافذ کرنے سے قبل عوام کو ٹرین ، بس اور پروازوں کی سہولتیں فراہم کرتے ہوئے عوام کو اپنے اپنے مقامات پہونچنے کی مہلت دی جاتی تو بحران اتنا شدید نہیں ہوتا لیکن اچانک لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد عوام پر جو مصیبت ٹوٹ پڑی اس کو ان 50 دنوں میں دیکھا گیا ہے ۔ غریب مزدور سینکڑوں کیلو میٹر ننگے پاؤں پیدل ہی چل پڑے یہ ایک سب سے بڑا انسانی المیہ تھا جو ہر روز حکمراں طبقہ اپنی نظروں کے سامنے ابھرتے دیکھ رہا تھا ۔ اس غلطی کے بعد مرکز نے سفر کی سہولتیں فراہم کرنے کی غرض سے ریاستی چیف منسٹروں سے مشورہ کیے بغیر ہی خصوصی ٹرین سرویس شروع کرنے کا اعلان کیا ۔ اب جن ریاستوں میں کورونا وائرس کے کیس کم ہیں یا جن ریاستوں نے وائرس سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں انہیں اچانک ٹرین سرویس سے استفادہ کرتے ہوئے مختلف مقامات سے آنے والے شہریوں اور ان کے ساتھ آنے والے امکانی وائرس سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ اس نکتہ پر زور دیتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ ملک میں پاسنجر ٹرین آپریشن کو بحال نہ کریں ۔ کورونا وائرس پر قابو پانے تک ایسی کسی سرویس کو شروع کرنے سے گریز کیا جائے ۔ چیف منسٹر نے مرکز سے یہ بھی کہا کہ ٹرین سرویس سے زیادہ اس وقت ریاستوں کو قرضوں کی ضرورت ہے ۔ ریاستی حکومتوں کو دئیے جانے والے FRBM ( فزیکل ریسپانسبلٹی اینڈ بجٹ مینجمنٹ ) کی حد میں اضافہ کیا جائے اور میگرنٹ ورکرس کو ان کی آبائی مقامات تک پہونچنے میں ٹرانسپورٹیشن کی سہولت فراہم کی جائے ۔ چیف منسٹر نے ان نکات پر مرکز کی توجہ دلائی ہے لیکن مرکزی