چین نے ایک انچ بھی غیرملکی زمین پر ”قبضہ نہیں“ کیاہے۔ ژی جن پنگ

,

   

ژی کے ریمارکس اے پی ای سی سربراہی اجلاس کے موقع پر عشائیہ میں ائے ہیں
سن فرانسیسکو۔چین کے صدرژ ی چن پنگ نے مقامی وقت جمعرات کے روز دعوی کیاہے کہ ان کے ملک نے ”جنگ یا کسی تنازعہ کے لئے نہیں اکسایا ہے‘ اورنہ ہی کسی غیرملی زمین پر ایک انچ ”قبضہ نہیں“ کیاہے۔

ژی کے ریمارکس اے پی ای سی سربراہی اجلاس کے موقع پر عشائیہ میں ائے ہیں‘ اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ان کی انتہائی متوقع بات چیت ہوئی جس میں دونوں قائدین نے ایک سال میں پہلی مرتبہ ملاقات کی ہے اس لئے کشیدگی کو کم کرنے کا عہد کیاہے۔

یو ایس چین بزنس کونسل اور نیشنل کمیٹی آن یو ایس چائنا ریلیشن کی جانب سے منعقدہ اس تقریب میں ژی کے تبصروں کو قریب سے دیکھاجارہا ہے‘ جو چین کے سخت کاروبارین نگرانی اور دوطرفہ تناؤ کے بارے میں تشویش کاسبب بن سکتا ہے۔

ژی نے مزید دعوی کیاہے کہ ”عوامی جمہوریت کے قیام کے سارے 70سال یا اس سے زیادہ میں‘ چین نے جنگ یا تنازعہ کے لئے نہیں اکسایا ہے اور نہ ہی کسی غیرملکی زمین پر ایک انچ قبضہ کیاہے“۔اجلاس کے دوران بائیڈن نے چین کے انسانی حقوق کے استحصال بشمول زنگ جیانگ‘ تبت اور ہانگ کانگ پھر تشویش کا بھی بائیڈن نے اظہار کیاہے۔

وائٹ ہاوز کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ”صدر بائیڈن نے اسلامی حقوق کی عالمگیریت اور تمام اقوام کی ذمہ داری پر زوردیا کہ وہ اپنے بین الاقوامی انسانی حقوق کے وعدوں کا احترام کریں۔

انہوں نے ژنگ جیانگ‘ تبت اور ہاکانگ سمیت پی آر سی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔

قابل غور ہے کہ 2020میں انڈیا اور چینی دستوں کے درمیان گلوان میں تصادم پیش آیاتھا اور اسی سال میں وباء پھیلی تھی۔

مئی2020کے بعد جب چینی فوجیوں نے مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر جمود کو جارحانہ انداز میں تبدیل کرنے کی کوشش کی‘ دونوں فریقین کوپٹرولنگ پوائنٹ 15کے قریب فارورڈ پوزیشن پر تعینات کردیاگیاتھا‘ گلوان پہاڑی پر دونوں فریقین کے مابین تصادم کی صورت میں پیدا ہونے والا موقف تھا۔

ایل اے سی پر یکطرفہ جمود کو تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کو روکنے کے لئے جدیدہتھیاروں کے ساتھ 2020سے 5000سے زائد ہندوستانی فوج ایل اے سی کے ساتھ تعینا ت کی گئی ہے۔