چین کے لئے روس سے گیس کی سپلائی کا2022میں 60فیصد تک کا اضافہ

,

   

بیجنگ نے روس کے یوکرین حملے کی صریح مذمت کرنے سے انکار کیاہے
بیجنگ۔یوکرین میں جاری جنگ کے دوران روس کی گیس سپلائی چین کے لئے پچھلے سال کے ان چار ماہ کے مقابلے میں 2022کے پہلے چار ماہ میں 60فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔

روس کی توانائی والے کمپنی گیز پورم نے برآمدات میں اس نمایاں اضافہ کا اتوار کے روزاعلان کیاہے‘ حالانکہ یوروپ کو توانائی کی برآمدات جاری دشمنیوں اور مغرب کی طرف سے روس پر عائد پابندیوں کی روشنی میں غیر یقینی ہے۔

روس ٹوڈے کی خبر ہے کے مطابق مذکورہ کمپنی نے کہاکہ چین نیشنل پٹرولیم کارپوریشن (سی این پی سی) اور گیزپورم کے درمیان طئے پائے گئے معاہدے کے حصے کے طور پر یہ ڈیلیوریاں سائبریا پائپ لائن کے ذریعہ انجام پائی ہیں۔


بیجنگ نے روس کے یوکرین حملے کی صریح مذمت کرنے سے انکار کیاہے اور اس کے بجائے سفارتی حل پر ہی زوردیاہے۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ روس او رمغرب کے درمیان توانائی کے تعطل کی وجہہ سے سابق سوویت یونین سے باہر کے ممالک کو گیس کی سپلائی میں سال کے آغازسے 26.9فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

رپورٹ میں مزیدکہاگیاہے کہ مجموعی طور پر 50.1بلین کیوبک میٹرس گیس گذشتہ چار ما ہ میں سپلائی کی گئی ہے


غیر دوست ممالک
مزید برآں روسی صد ر ولا میرپوتن نے اس سے قبل احکامات دئے تھے کہ ”غیر دوست ممالک“ جس میں یوروپی یونین بھی شامل ہے 31مارچ سے گیس کی ادائیگیاں روبلس میں کریں۔

ابتداء میں ای یو نے ماسکو کے نئے قاعدے کو مسترد کردیا او رکہاکہ ”بلیک میل ہے“ مگر یوروپین کمیشن نے حال ہی میں کہاکہ وہ روسی گیس کے لئے ادائیگی امتناعات کی خلاف ورزی کئے بغیر روبلس میں کریں گے۔

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ تاہم بعض ممالک نے روبلس سے جڑنے سے انکار کیاہے جس کی وجہہ سے گیز پورم نے پولینڈ اور بلگیریا کے لئے اپریل کے آخر سے گیس کی سپلائی منقطع کردی ہے۔