ڈائزنر سابسیاچی نے بی جے پی کی دھمکیوں کے بعد منگل سوترا کے اشتہار کو ہٹایا

,

   

ان کے منگل سوترا کے کلکشن کو فروغ دینے والے مواد پر مدھیہ پردیش کے ہوم منسٹر نروتم مشرا کی قانونی کاروائی کی دھمکی کے بعد ہٹا لیاگیاہے۔


حیدرآباد۔ ہندوستان میں اشتہاری مہم کے خلاف کارضرب کا سلسلہ کی برقرار ی کے ساتھ اس کے تازہ شکار دائیں بازو کے دباؤ او ردھمکیوں کے بعد سابسیاچی مکرجی کے برانڈ بنا ہے۔

ان کے منگل سوترا کے کلکشن کو فروغ دینے والے مواد پر مدھیہ پردیش کے ہوم منسٹر نروتم مشرا کی قانونی کاروائی کی دھمکی کے بعد ہٹا لیاگیاہے۔انسٹاگرام کے ایک اسٹوری میں مذکورہ ڈائزنر کمپنی نے اپنی مہم سے دستبرداری کا اعلان کیاہے۔

اس کمپنی نے لکھا کہ ”ثقافت اور وراثت کے ایک متحرک پہلو کو بروکار لانے کے پس منظر میں ہم نے منگل سوترا مہم کی شروعات کی تھی تاکہ اس کی شمولیت کو بااختیار بنانے کے بارے میں بات کی جاسکے۔

مگر افسوس کے اس مہم نے سماج کے ایک حصہ کو ناراض کیاہے۔ لہذا سابسیاچی نے اس مہم کو واپس لینے کا فیصلہ کیاہے“۔ یہ اقدام اس وقت اٹھا یاگیا ہے جو نروتم مشرا نے اشتہار واپس نہ لینے پر قانونی کاروائی کی دھمکی دی تھی۔

مذکورہ منسٹر نے 31اکٹوبر کے روز میڈیا کول بتایا کہ ”اس طرح کے اشتہار ات کے متعلق میں نے پہلے ہی خبر دار کیاتھا۔

میں ذاتی طور پر ڈائزنر سابسیاچی کو متنبہ کرتاہوں‘ 24گھنٹوں کی مہلت دیتاہوں۔ اگراس کے قابل اعتراض مناظر نہیں ہٹائے گئے تو میں ان کے خلاف ایک مقدمہ درج کراؤں گا اور قانونی کاروائی کی جائے گی۔ کاروائی کے لئے پولیس ٹیم روانہ کی جائے گی“۔

انہوں نے اس اشتہار کو ”قابل اعتراض‘‘ قراردیا او رکہاکہ منگل سوتر ”قابل احترام زیوار ہے“۔

نروتم نے مزید کہاکہ ”اس طرح کے دردناک واقعات ہندو علامتوں کے ساتھ ہی کیوں انجام پاتے ہیں؟اگر مکھرجی کے پاس ہمت ہے تو وہ دیگر مذہب کے ساتھ ایسا کریں‘ پھر ہمیں سمجھ میں ائے گا یہ حقیقت میں بہادر مرد ہے“۔

پیر کے روز مشرا نے ایک ویڈیو ٹوئٹ کیاجس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ”سبایساچی مکھرجی نے میرے پوسٹ پوسٹ کے بعد قابل اعتراض اشتہار ہٹادیاہے۔ اگروہ دوبارہ ہوگا تو راست کاروائی کی جائے گی‘ کوئی وارننگ نہیں دی جائے گی۔

میں ان سے اور ان کے جیسے دوسروں سے اپیل کرتاہوں کہ لوگوں کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائیں“۔

پچھلے ہفتہ ڈابر انڈیاپرائیوٹ لمیٹیڈ نے فیم کریم بلیاچ کے اشتہار کو مشرا کے جانب سے قابل اعتراض قراردئے جانے اور ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا انتباہ دینے کے بعد ہٹالیاگیاتھا۔

اس اشتہار میں دو ہم جنس عورتوں کو کرواچوت مناتے اور ایک دوسرے کوحسرت بھری نگاہ سے دیکھتے ہوئے بتایاگیاتھا