ڈیلٹا پلس اور اصلی ڈیلٹا ویریئنٹ میں فرق: سعودی محقق

   

ریاض۔ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے متعدی امراض کے ایک ماہر نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا میں کووڈ19 کے ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کے دو کیسز سامنے آنا کوئی نئی چیز نہیں ہے ۔ یہ ویریئنٹ چند ماہ قبل ہندوستان میں بھی رپورٹ ہوا تھا۔ اس حوالے سے منگل کو سعودی ماہرِ متعدی امراض احمد الہکاوی نے کہا ہے کہ ڈیلٹا پلس ویریئنٹ اس سے قبل مارچ میں یورپ اور چند ماہ قبل ہندوستان میں سامنے آیا تھا۔ خیال رہے کہ جنوبی کوریا میں رواں ہفتے کے آغاز میں ڈیلٹا پلس ویرینٹ کے دو کیسز رپورٹ ہوئے تھے ۔ اس کے علاوہ بھی جنوبی کوریا میں کوویڈ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ احمد الہکاوی نے کہا ہے کہ ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کووڈ کے اصلی ڈیلٹا ویریئنٹ سے ذرا سا مختلف ہے لیکن طبی ماہرین کی تصدیق کے بغیر اسے ڈیلٹا پلس کا درجہ نہیں دیا جا سکتا۔ فی الحال اس نئے ویریئنٹ کے ڈیلٹا ویرینٹ کی نسبت زیادہ تیزی سے پھیلنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ دوسری جانب ہندوستانی حکومت کا کہنا ہے کہ ڈیلٹا پلس قسم میں زیادہ منتقل ہونے ، پھیپھڑوں کے ری سیپٹرز کو مضبوطی سے جکڑنے اور اینٹی باڈیز کے رد عمل کو سست کرنے کی صلاحیت موجود ہے ۔ واضح رہے کہ ہندوستانی حکومت نے گزشتہ روز کووڈ۔19 وائرس کی نئی مسخ شدہ قسم ڈیلٹا پلس کو ایک تشویش ناک قسم قرار دیا ہے ۔ ہندوستانی ماہرین کے مطابق ڈیلٹا پلس قسم کے 40 کیس تین ریاستوں مہاراشٹرا، کیرالہ اور مدھیہ پردیش میں سامنے آئے ہیں۔