کئی ماہ کی بحث اور بریکسٹ کے بعد یوکے‘ یوروپین یونین میں تجارتی معاہدہ

,

   

لندن۔بریکسٹ ٹرانزیشن ختم ہونے کے کچھ ہی دن گذرنے کے ساتھ مذکورہ برطانیہ حکومت نے جمعرات کے روز بریکسٹ کے بعد یوروپین یونین (ای یو) کے ساتھ تجارتی معاہدہ کا اعلان کیاہے۔

ڈن ڈاؤننگ سے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ ”معاہدہ ہوا پورا۔ہر وہ چیز کوبرطانیہ کے لوگوں کو 2016کے ریفرنڈم اور پچھلے سال کے عام انتخابات میں وعدہ کیاگیاتھا اس کوپورا کیاجارہا ہے“

سی این این کی رپورٹ کے بموجب مذکورہ ای یو لیڈران‘ مذکورہ یوروپین پارلیمنٹ(ای پی) اور یہ یوکے حکومت کی اب ضرورت کی وجہہ سے معاہدہ کو منظوری دی گئی ہے۔

جس طرح کا اس معاہدہ پر قانونی بنائے جائے گا اس کو ای یو ممبراسٹیٹس‘ کی جانب سے جائزہ لینے او رمنظوری دئے جانے کے بعد‘ یہ یورویپن پارلیمنٹ کے پاس جائے گا جہاں پر یوروپین پارلیمنٹ(ایم ای پی) کے ممبرس اس پر منظوری کے لئے ووٹ کریں گے۔

سی این این کا کہنا ہے کہ چونکہ ای پی کا کہنا ہے کہ بریکسٹ ٹرانزیشن مدت31ڈسمبر کو ختم ہوجائے گا اس سے قبل ایمرجنسی رائے دہی کے لئے کافی تاخیرہوجائے گی‘ وہ منصوبہ بنارہے ہیں ہ ای یو۔

یوکے معاہدے ”عارضی طور پر“ نافذ کریں گے تاکہ ایم ای پیز باقاعدہ طور پر نئے سال میں دستخط کریں۔کئی مہینوں نے برطانیہ او ریوروپین یونین دونوں جانب سے پھنسے ہوئے تھے جہاں پر وہ ”ماہی گیروں کے کوٹے جیسے علاقوں میں معاہدہ تک رسائی نہیں کر پارہے تھے‘ کس طرح یوکے بریکسٹ کے بعد برطانوی تجاروں کو امداد فراہم کرے گی اور قانونی چارہ جوئی کے پیش نظر معاہدہ روکا ہوا تھا“۔

مذکورہ یوکے نے ای یو سے 31جنوری کے روز دستبرداری اختیار کرلی تھی۔ دونوں نے ٹرانزیشن معیاد 31 ڈسمبر تک برقرار رکھنے پر رضامندی ظاہر کرلی تھی تاکہ بریکسٹ کے بعد دوطرفہ تحارت پر بات کی جاسکے۔

وہ چیزیں جس پر اب تک رضامندی ظاہر نہیں ہوئی تھی وہ ماہی گیری اور اسٹیٹ کی امداد تھا۔