کارپوریٹ دواخانوں کی غیر انسانی لوٹ مار

,

   

علاج پر 40 لاکھ روپئے کا خرچ ‘ خاندان کے تین افراد فوت

حیدرآباد۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے کورونا مریضوں کے علاج کیلئے شرحوں کا تعین کرنے کے باوجود کارپوریٹ دواخانوں کی حد درجہ لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے اور ایسے میںایک خاندان کی دل پگھلادینے والی حقیقت سامنے آئی ہے ۔ اس خاندان کے تین افراد سوماجی گوڑہ میں واقع ایک دواخانہ میں علاج کے دوران فوت ہوگئے جن میں صدر خاندان ستیہ نارائن ریڈی بھی شامل ہیں۔ دواخانہ نے ستیہ نارائن ریڈی اور ان کی اہلیہ کے علاج کیلئے 17 لاکھ 50 ہزار روپئے وصول کئے تاہم اس خاندان کا کہنا ہے کہ انہوں نے تین افراد کے علاج کیلئے 40 لاکھ روپئے خرچ کئے ہیں۔ اس خاندان نے جب 8,50,000 روپئے کی مزید رقم ادا کرنے سے معذوری کا اظہار کیا تو دواخانہ نے ستیہ نارائن ریڈی کی نعش حوالے کرنے سے انکار کردیا ۔ زبردست رسہ کشی اور عوامی دباو کے بعد دواخانہ نے مزید دو لاکھ روپئے اینٹھنے کے بعد نعش حوالے کی ۔ اس خاندان کی مشکلات کا اس وقت انکشاف ہوا جب ستیہ نارائن ریڈی کے فرزند ان ریڈی رادھیش نے ان مشکلات کا افشا کیا اور کہا کہ دواخانہ میں اس کے والد کی زندگی کے آخری لمحات میں مجرمانہ لاپرواہی برتی گئی ۔ رادھیش کا کہنا ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ گذشتہ چار ہفتوں سے انہیں اور ان کے افراد خاندان کو کس قدر مشکلات جھیلنے پڑے ہیں۔ میرے والد مدد کیلئے دہائی دیتے رہے لیکن کوئی بھی ان کی مدد کو آگے نہیں آیا ۔ یہ ساری مشکلیں اس تلخ حقیقت کے باوجود ہیں کہ ہم نے تین افراد کے علاج کیلئے دواخانے میں 40 لاکھ روپئے خرچ کئے ہیں۔یہ تین لوگ نہ صرف اپنی زندگی ہار بیٹھے بلکہ دواخانے میں ان کی نگہداشت بھی نہیں ہوئی ۔

رادھیش مہیشورم منڈل کا ساکن ہے ۔ اس خاندان کی مشکلات کا چار ہفتے قبل آغاز ہوا جب رادھیش کے والدین اور اس کا رشتہ کا بھائی کورونا علامتوں پر دواخانہ میں شریک کیا گیا ۔ 10 جولائی کو دواخانے آنے کے بعد چند دن میں ہی رادھیش کا بھائی فوت ہوگیا ۔ اس کے والدین کو حالت میں بہتری کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ۔ تاہم 15 جولائی کو طبیعت میںبگاڑ پر دوبارہ دواخانہ لایا گیا ۔ 14 دن تک علاج کے دوران اس خاندان نے پہلی قسط میں 8 لاکھ روپئے جمع کروائے ۔ بعد میں دواخانے نے مزید 17.5 لاکھ روپئے طلب کئے ۔ 28 جولائی کو ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا اور جب وہ آخری رسومات میں مصروف تھے ان کے والد کا کال آیا کہ ان کا ڈائپر بدلنا ہے لیکن کئی گھنٹوں سے کوئی مدد کیلئے نہیں آ رہا ہے ۔ جب انہوں نے دواخانہ انتظامیہ سے رابطہ کیا تو بتایا گیا کہ عملہ دستیاب نہیں ہے ۔ رادھیش نے بتایا کہ خاندان نے تین افراد کے علاج پر 40 لاکھ روپئے صرف کئے لیکن کوئی بچ نہیں پایا ۔ رادھیش کی تکالیف پر ریاستی وزیر کے ٹی آر نے وزیر صحت ایٹالہ راجندر کو دواخانہ کے خلاف سخت ترین کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے ۔