کارپوریٹ ہاسپٹلس کیخلاف حکومت کو شکایتیں

   

لاکھوں روپئے وصول کرنے کا الزام،کارروائی کیلئے حکومت سرگرم
حیدرآباد: کارپوریٹ ہاسپٹلس کی جانب سے کورونا علاج کیلئے بھاری رقومات وصول کرنے کی شکایت پر محکمہ صحت نے واٹس ایپ نمبر جاری کیا تاکہ عوام شکایات درج کرسکیں۔ ایک ہفتہ کے دوران 512 شکایتیں موصول ہوئیں جس میں خانگی ہاسپٹلس کی لوٹ مار کی شکایت کی گئی ۔ محکمہ صحت کے مطابق زیادہ تر شکایات زائد رقم کا مطالبہ اور علاج روک دینے کی دھمکیوں سے متعلق ہیں۔ ہاسپٹلس حکام مریضوں کے رشتہ داروں سے بات کرنے تیار نہیں۔ حکام کے رویہ سے عوام مریضوں کی حقیقی صورتحال جاننے سے قاصر ہے۔ ایک شکایت کنندہ نے کہا کہ پانچ لاکھ روپئے اڈوانس جمع کرنے کے باوجود ہاسپٹل میں علاج روک دینے کی دھمکی دی ہے۔ ایک ہفتہ میں 8 لاکھ سے زائد کا بل تیار کیا گیا۔ ایک اور شکایت میں بتایا گیا کہ بل کی عدم ادائیگی پر نعش حوالے کرنے سے انکار کیا گیا۔ ایک مریض سے 14 دن کے علاج کیلئے 18 لاکھ روپئے وصول کئے گئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ آئی سی یو اور دیگر وارڈس میں شریک مریضوں سے بھاری رقم وصول کی جارہی ہے ۔ کئی مریضوں نے خانگی ہاسپٹل کو چھوڑ کر گورنمنٹ ہاسپٹل سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا اور اپنا باقی علاج گورنمنٹ ہاسپٹل میں کرانے کو ترجیح دی ہے ۔ محکمہ صحت روزانہ موصولہ شکایتوں کا جائزہ لے رہا ہے ۔ تاہم کارروائی کے سلسلہ میں ابھی تک صورتحال واضح نہیں ہوئی ہے۔