کاماریڈی میں اردو میڈیم کو ختم کرنے صدر مدرس کی متعصب ذہنیت آشکار

   

تاریخی اسکول کے طلبہ کو مبینہ باضابطہ ٹی سی لینے کی ہدایت افسوسناک ، واقعہ کے خلاف احتجاج کرنے اردو داں طبقے کا انتباہ

کاماریڈی ۔اُردو ریاست کی دوسری سرکاری زبان ہونے کے باوجود بھی اُردو کے ساتھ سوتیلا سلوک کا سلسلہ جاری ہے ۔ عام طور پر اُردو سرکاری سطح پر نظر انداز کرناعام بات ہے لیکن صدر مدرس کی جانب سے اُردو میڈیم طلباء کو اُردو زبان میں تعلیم حاصل کرنے سے محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ایسا ہی ایک واقعہ یلاریڈی ، کاماریڈی بوائز ہائی اسکول میں پیش آیا۔ حکومت نے حالیہ چند دن قبل اساتذہ کے تبادلہ عمل میں لایا تھا ۔ یلاریڈی بوائز ہائی اسکول کے 3 اساتذہ کا تبادلہ بھی عمل میں لایا ہے ۔ کاماریڈی بوائز ہائی اسکول ایک تاریخی اُردو میڈیم اسکول ہے 1920 ء کاماریڈی بوائز ہائی اسکول کا قیام عمل میں لایا تھا یہاں پر کاماریڈی کے کئی مشہور ہستیوں نے تعلیم حاصل کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں اپنی خدمات کو انجام دے رہے ہیں جن میں قابل ذکر سابق ریاستی وزیر محمد علی شبیر سابق رکن اسمبلی سید یوسف علی کے علاوہ کاماریڈی کے مشہور آنجہانی ڈاکٹرانجل ریڈی ، ڈاکٹر شیام ماہر سرجن ، ڈاکٹر شیام سندر کے علاوہ کئی ایسی ہستیاں ہے جن کی طویل فہرست ہے اور یہاں پر اُردو میڈیم کے ساتھ ساتھ تلگو میڈیم کے بھی کلاسس ہے حکومت نے اُردو میڈیم کے 3 اساتذہ کا تبادلہ کرتے ہوئے دو اساتذہ کا تقرر کیا ہے اور ان میں ریاضی ، سماجی علم ، اُردوکے اساتذہ کا تبادلہ کیا تھا اور سماجی علم اور اُردو ٹیچر س کا تقر ر بھی کیا ہے اور بائیو سائنس ٹیچر کی جائیداد کئی دنوں سے مخلوعہ ہے کیونکہ بائیو سائنس ٹیچر کا وظیفہ پر سبکدوش کے بعد ابھی تک تقرر عمل میں نہیں لایا تھا ۔ لیکن ابھی بھی ڈپٹیشن پر کئی اساتذہ کو تدریس کی ذمہ داری دی جارہی ہے ۔ ہیڈ ماسٹر بوائز ہائی اسکول تپلا راتھوڑ نے اجلاس طلب کرتے ہوئے طلباء کو اس بات کی ہدایت دی کہ اپنے والدین کو اطلاع دیں کہ اسکول میں ٹیچرس نہیں ہے تعلیم متاثر ہوسکتی ہے لہذا اپنے ٹرانسفار سرٹیفکیٹ لیکر جائے ورنہ مشکل ہوگا۔ کیونکہ اُردو میڈیم میں کوئی بھی ٹیچرس نہیں ہے جبکہ اُردو کے چھٹویں جماعت سے دسویں جماعت تک کیلئے 6 ٹیچرس ہے لیکن اس کے باوجود بھی ہیڈ ماسٹر اپنی متعصب ذہنیت ظاہر کرتے ہوئے طلباء کو ٹی سی لے جانے کی اور اس کیلئے تحریرکے ذریعہ درخواست لانے کی ہدایت دی ہے ۔ چھٹویں جماعت کی طالبہ انم کے والد شیخ تنویر بابا نے اس بات کی اطلاع لڑکی کے ذریعہ ملنے پر کل شام اسکول پہنچ کر ہیڈ ماسٹر سے اس بارے میں دریافت کرنا چاہا تو ہیڈ ماسٹر نے کوئی اطمینان بخش جواب نہیں دیا ۔ آج دوبارہ اسکول پہنچ کر پھر ایک مرتبہ ہیڈ ماسٹر سے ملاقات کرنے کی کوشش کی تو ہیڈ ماسٹر سے ملاقات نہیں ہوسکی جس پر انہوں نے ذرائع ابلاغ کو اس کی اطلاع دینے پر ڈی ای او کاماریڈی سے دریافت کرنے کی کوشش کی گئی تو ڈی ای او بھی اس بارے میں کوئی جواب نہیں دیا ۔ ایسا معلوم ہورہا ہے کہ عہدیدار منصوبہ بند طریقہ سے اُردو میڈیم اسکولوں کو برخواست کرتے ہوئے تلگو میڈیم میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ اس بارے میں اُردو داں طبقہ بھی عہدیداروں کی لاپرواہی پر افسوس کا اظہار کررہے ہیں اورمنصوبہ بند طریقہ سے ہیڈ ماسٹر عہدیداروں کی سازش کو بے نقاب کرتے ہوئے تحریک چلانے کا بھی اُردو انجمن ترقی کے صدر رحیم انور ، معتمد ایم اے حلیم اور دیگر نے اس خصوص میں شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس طلب کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔