’کانگریس نے ہمیشہ صرف الیکشن جیتنے کیلئے ووٹ کی سیاست کی ‘

   

بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی حکومتیں کسانوں اور غریبوں کے مفاد میں کام کریں گی، راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما کا بیان

سیکر: راجستھان کے وزیر اعلی بھجن لال شرما نے سال 2014 سے پہلے ریاست اور ملک کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ صرف انتخابات جیتنے کے لیے ووٹ کی سیاست کر رہی ہے اور یقین دلایا کہ بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی حکومتیں کسانوں اور غریبوں سمیت تمام لوگوں کے مفاد میں مل کر کام کریں گی۔ شرما منگل کو یہاں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی امیدوار سومیدھانند سرسوتی کی نامزدگی کی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان، سیکر اور راجستھان میں سال 2014 سے پہلے کے حالات کو ذہن میں رکھنا چاہئے کہ اس دوران خوشامد کی سیاست تھی اور ہر روز متعدد گھپلے ہو رہے تھے ۔ ملکی سلامتی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس دور میں کہیں بھی دہشت گردانہ حملہ ہوجاتا تھا اور اس وقت کے وزیراعظم صرف یہ کہہ کر اپنا پیچھا چھڑا لیتے تھے کہ یہ افسوسناک واقعہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لیکن جب سے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے ، کسانوں اور غریبوں سمیت سماج کے ہر طبقے کے لیے کام کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں عوام کے مفاد میں بھرپور طریقے سے کام کریں گی۔ انہوں نے اپنی راجستھان حکومت اور ہریانہ حکومت کے ساتھ یمنا کے پانی پر پانی کے معاہدے سمیت دیگر کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اقتدار میں آئے صرف 100 دن ہوئے ہیں، آگے دیکھتے رہیں کہ عوامی مفاد میں کیا کیا کام کیا جائے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ عوام میں کہی گئی ہر بات کو پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کام کرنے کے لئے مضبوط ارادہ ہونا چاہئے اور بی جے پی حکومت میں اس کی کوئی کمی نہیں ہے اور وہ عوامی مفاد میں قدم اٹھانے میں کبھی پیچھے نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مضبوط قوت ارادی نہیں تھی جبکہ ایس او جی پہلے تو بھی موجود تھی لیکن اب کام ہو رہا ہے اور پیپر لیک وغیرہ جیسے کیسز میں ملزم کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو وہ بچ نہیں سکے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے جمنا کا پانی لانے کا مسلسل وعدہ کرکے کسانوں کو دھوکہ دیا اور الیکشن جیت لیا، لیکن اب ہم ہر وعدے کو پورا کرنے کے لیے کام کریں گے ۔ قبل ازیں سوامی سومیدھانند نے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کی موجودگی میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔یاد رہے کہ جب سے انتخابی ضابطہ اخلاق کا نفاذ ہوا ہے پارٹیاں ایک دوسرے کے خلاف اب تک کھل کر بولنے سے گریز کررہے ہیں۔