کانگریس کو تاریخ میں غرق ہونے سے بچانا ضروری

   

سونیا گاندھی کو خاندان سے ہٹ کر پارٹی کی فکر کرنے کا مشورہ، پارٹی کی جمہوری روایات کو بحال کیا جائے، کانگریس سے خارج قائدین کا مکتوب

نئی دہلی۔ کانگریس کیلئے بہت بڑی پریشانی میں ڈالنے والے ایک مکتوب نے ہلچل مچا دی ہے۔ اترپردیش سے تعلق رکھنے والے کانگریس سے خارج 9 قائدین نے عبوری صدر سونیا گاندھی کو مکتوب لکھتے ہوئے ان پر زور دیا ہے کہ وہ خاندان سے بالاتر ہوکر سوچیں اور پارٹی کی فکر کریں۔ پارٹی کو تاریخ میں غرق ہونے سے بچانے کیلئے اس کی جمہوری روایات کو بحال کیا جانا ضروری ہے۔ اس مکتوب پر سابق ایم پی سنتوش سنگھ، سابق وزیر ستیہ دیو ترپاٹھی، سابق ارکان اسمبلی ونود چودھری، بھودر نارائن مشرا، نیکچند پانڈے، پرکاش گوسوامی اور سنجیو سنگھ نے دستخط کئے ہیں۔ اترپردیش میں کانگریس اپنے بدترین دور سے گذر رہی ہے۔ یوپی میں موجودہ صورتحال سے پارٹی قیادت واقف نہیں ہے۔ پرینکا گاندھی بھی اپنے حاشیہ برداروں سے ہٹ کر نہیں دیکھ رہی ہیں۔ کانگریس کسی خاندانی پارٹی کی میراث نہیں ہے۔ اترپردیش میں اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس کے منشور کی تیاری کیلئے ایک ٹیم تشکیل دی گئی جس میں یوپی کے باغی قائدین کا نام شامل نہیں ہے، اس ٹیم کی قیادت کانگریس کے سینئر لیڈر سلمان خورشید کریں گے۔ پرینکا گاندھی کو مشرقی اترپردیش میں پارٹی کا انچارج بنایا گیا ہے، جبکہ جتن پرساد اور راج ببر کو ٹیم میں شامل نہیں کیا۔ یہ قائدین سونیا گاندھی کو لکھے گئے مکتوب پر دستخط کرنے والے میں شامل ہیں۔ 23 قائدین کے مذکورہ گروپ میں نرمل کتھری اور نصیب پٹھان کا بھی نام شامل ہے۔