کانگریس کی قیادت کیلئے راہول گاندھی موزوں ترین قائد

,

   

سینئر قائدین کی متفقہ رائے پتھر کی لکیر ، پارٹی میں قیادت کے فقدان یا بحران کی تردید : سلمان خورشید کا انٹرویو

نئی دہلی۔ 22 فرو ری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے ایک سینئر لیڈر سلمان خورشید نے ہفتہ کو کہا کہ ان کی پارٹی کا ایک بڑا گوشہ ہمیشہ ہی یہ چاہتا رہا کہ راہول گاندھی کانگریس کی صدارت پر دوبارہ فائز ہوجائیں، کیونکہ اس پارٹی کے وہ ہی سب سے زیادہ بااثر اور سرکردہ قائد ہیں۔ سلمان خورشید نے زور دے کر کہا کہ انہیں (راہول گاندھی کو) ان کی پسند اور مرضی کے مطابق موزوں وقت پر فیصلے کی اجازت دی جانی چاہئے۔ سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے پی ٹی آئی کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے پورے یقین کے ساتھ یہ بھی کہا کہ ’کانگریس ایک عبوری مرحلہ سے گزر رہی ہے، لیکن پارٹی کا قیادت کا کبھی بھی کوئی بحران نہیں رہا کیونکہ سونیا گاندھی تنظیمی عنان اُمور سنبھالی ہوئی ہیں۔ کانگریس نے مختلف گوشوں سے قیادت کے مسئلہ پر آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ ششی تھرور اور سندیپ ڈکشٹ کے بشمول اس پارٹی کے کئی سینئر قائدین نے قیادت کے مسئلہ کو مستقل طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس تناظر میں سلمان خورشید کے تبصروں کو نمایاں اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔ تھرور نے جمعرات کو کانگریس ورکنگ کمیٹی سے درخواست کی تھی کہ ’ورکرس کو ایک نئی توانائی بخشنے اور ووٹروں میں نئی ترغیب پیدا کرنے کیلئے‘ کانگریس قیادت کے انتخابات منعقد کروائے جائیں۔ سندیپ ڈکشٹ اور ششی تھرور کے نظریات سے متعلق ایک سوال پر سلمان خورشید نے جواب دیا کہ ’ماضی میں ہم انتخابات منعقد کرچکے ہیں ، ہمارے پاس ایسے لوگ بھی ہیں جو کہتے ہیں کہ انتخابات ہی اس مسئلہ کا واحد حل نہیں ہے۔ یہاں دو نظریات ہیں ، جب ہم ان نظریات پر غور کریں گے تو اس کے بعد ہی مزید پیشرفت کی جائے گی۔ اس سوال پر کہ کانگریس کی قیادت کیلئے آیا راہول گاندھی موزوں ہیں ، سلمان خورشید نے جواب دیا کہ ہم سب یہی کہتے رہے ہیں اور یہی بات پتھر کی لکیر کی طرح واضح ہے۔ لیکن جب ہم انہیں اپنے لیڈر کے طور پر قبول کرچکے ہیں تو ہم یہ بھی چاہئے کہ ان کو اپنا فیصلہ کرنے کیلئے وقت بھی دیا جائے۔ ہم ان پر اپنی مرضی کیوں کر مسلط کرسکتے ہیں۔ موروثی سیاست کے بارے میں ایک سوال پر سلمان خورشید نے جواب دیا کہ ’مجھے کوئی ایک پارٹی جس میں موروثی سیاست نہیں ہے۔ موروثی اور خاندانی سیاست کے خلاف آواز اٹھانے والے ہی سب سے زیادہ اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ بی جے پی بھی خاندانی سیاست سے استفادہ کررہی ہے‘ ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں قیادت کا فقدان یا بحران نہیں ہے ۔ سونیا گاندھی اس کی صدر ہیں اور انہیں سی ڈبلیو سی نے مقرر کیا ہے۔