کرناٹک، اتحادی حکومت کو بچانے کی ہر ممکن کوشش جاری: سدارمیا

   

بنگلور، 16 جنوری(سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک میں جنتا دل سیکولر (جے ڈی ایس) اور کانگریس کی اتحادی حکومت کوگرانے کی بی جے پی کی مبینہ کوششوں کے درمیان سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ حکومت کو بچانے کی ہر ممکن کوشش جاری ہے اور کانگریس کے اراکین کو لالچ دے کر اپنی طرف کرنے کی بی جے پی کی کوششیں ناکام ہوں گی ۔ کرناٹک کی سات ماہ پرانی اتحادی حکومت کو گرانے کے لیے بی جے پی مسلسل غیر مطمئن اراکین کے رابطے میں ہے ۔ اس نے منگل کے روز دو آزاد اراکین آر شنکر اور ایچ ناگیش کو اپنی حمایت واپس لینے پر راضی کر لیا۔ صحافیوں سے گفتگو کے دوران سدارمیا نے اعتماد ظاہر کیا کہ بی جے پی کی جانب سے لالچ دیے جانے کے باوجود کانگریس کا کوئی رکن اسمبلی پارٹی چھوڑ کر نہیں جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے تمام غلط ارادے ناکام ہوں گے ۔ کانگریس ضروری اقدام کرے گی تاکہ اراکین کو پارٹی نہ چھوڑیں۔ ایک سوال کے جواب میں اتحادی حکومت کی رابطہ کمیٹی کے صدر سدارمیا نے کہا کہ بی جے پی کے اراکین کو کانگریس میں لانے کے لیے پارٹی کو ’کاؤنٹر آپریشن‘ چلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے مبینہ ’آپریشن لوٹس‘ چلانے کی تیاری ہے لیکن میں ایسی چیزوں پر بھروسہ نہیں کرتا۔ یہ غلط اور غیراخلاقی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے کچھ اراکین ممبئی گئے تھے ، لیکن ان کے اس سفر کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہ پارٹی چھوڑ دیں گے ۔ غور طلب ہے کہ 224 رکنی کرناٹک اسمبلی میں اسپیکر سمیت کانگریس کے 80 اراکین ہیں جو بی جے پی کو اقتدار سے باہر رکھنے کے لیے 37 اراکین والی جے ڈی ایس کو غیر مشروط حمایت دے رہے ہیں۔ بی ایس پی کا ایک رکن بھی اتحادی حکومت میں شامل ہے۔
بی جے پی کے پاس 113 کی اکثریتی تعداد کے مقابلے 104 سیٹیں ہی ہیں جبکہ دوآزاد اراکین ہیں۔ایسے میں بی جے پی کو کرناٹک میں حکومت بنانے کے لیے دونوں آزاد اراکین کے علاوہ مزید سات اراکین کے حمایت کی ضرورت ہے ۔
اس دوران مسٹر سدارمیا نے کرناٹک میں کانگریس کے انچارج کے سی وینوگوپال کے ساتھ بنگلور کے کمار کِرپا گیسٹ ہاؤس میں دوسرے دن بھی میٹنگ کی۔ میٹنگ میں کرناٹک کانگریس کے صدر
دنیش گنڈوراؤ بھی موجود تھے ۔