کرناٹک۔ مسلم یونائٹیڈ فورم مسعود اور فضل کے ساتھ انصاف پر مشتمل احتجاج کریگا

,

   

فضل قتل معاملے میں ملزم کی شناخت ہرشت کے طور پر ہوئی ہے جس نے اس قتل معاملے کے سات اہم ملزمین کومبینہ پناہ فراہم کی تھی۔ ایسا بتایاجارہا ہے کہ متوفی کے والد ان احتجاجی مظاہروں میں شامل ہوں گے۔


محمد فضل کے قتل کے معاملے میں ایک ملزم کو جمعرات کے روز ضمانت ملی ہے‘ مسلم یونائٹیڈ فورم دیگر 50تنظیموں کے ساتھ کرناٹک میں جمعہ کی نماز کے بعد مسعود اور فضل کے ساتھ انصاف کی مانگ پر مشتمل احتجاجی کریں گے۔

فضل قتل معاملے میں ملزم کی شناخت ہرشت کے طور پر ہوئی ہے جس نے اس قتل معاملے کے سات اہم ملزمین کومبینہ پناہ فراہم کی تھی۔

ایسا بتایاجارہا ہے کہ متوفی کے والد ان احتجاجی مظاہروں میں شامل ہوں گے۔اگست17کے روز سات کلیدی ملزمین کو پناہ دینے کے معاملے میں ہرشت کی گرفتاری عمل میں ائی تھی۔ ایک کپڑوں کی دوکان کی سامنے 18جولائی کے روز منگلورو کے سورتکال میں فضل کا گلا دباکر قتل کردیاگیاتھا۔

سارا معاملہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید ہوگیاتھا۔

فضل کو قتل کرنے کے بعد قاتلوں نے کار کو پادوبیدری پولیس اسٹیشن حدود میں چھوڑ کر چلے گئے۔ اتفاق سے یہ قتل اسی دن ہوا جب بی جے پی رکن پروین نیتاارو کے گھر والوں سے چیف منسٹر بسوراج بو مائی نے ملاقات کی تھی۔

کرناٹک پولیس نے 20اگست کے روز فضل قتل معاملے میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے تمام سات ملزمین کو گرفتار کرلیا تھا۔

ان کا الزام ہے کہ ان میں سے چھ کا تعلق ہندوتوا تنظیم بجرنگ دل سے ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ ریاستی حکومت کا کوئی بھی نمائندہ فضل اورمسعود کے قتل کے بعد ان کے گھروالوں سے ملاقات نہیں کی ہے۔