کرناٹک۔ و ی ایچ پی کا مذہبی تبدیلی قانون کو برخواست کرنے کے فیصلے خلاف احتجاج‘ بنگلورو کے فریڈم پارک پر دیادھرنا

,

   

بنگلورو۔ وشواہندو پریشد کے کارکنوں اورحامیوں نے کرناٹک کے بنگلور میں برسراقتدار کانگریس کی جانب سے مخالف تبدیلی مذہب قانون برخواست کرنے کے خلاف احتجاج کیا‘ جس کو سابق کی ریاستی بی جے پی حکومت نے متعارف کروایاتھا۔

بنگلورو کے فریڈم پارک پر یہ دھرنا دیاگیا۔ وی ایچ پی کے احتجاج کررہے کارکنوں او رحامیوں نے کانگریس حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور ہندو کمیونٹی کے حقوق کی حفاظت کے لئے مخالف تبدیلی مذہب قانون کو جاری رکھنے کی مانگ کی ہے۔

ہبلی کے تحصلیدار دفتر کے باہر بھی احتجاج کیاگیا جہاں وی ایچ پی کارکنان اور حامیو ں نے اپنی مانگوں پر مشتمل ایک میمورنڈم پیش کیا۔

سابق چیف منسٹر بسوراج بومائی نے جمعرات کے روز سدارامیہ حکومت کی جانب سے کرناٹک پروٹوکشن آف رائٹس برائے مذہبی آزادی بل2022(جو مخالف تبدیلی مذہب کے نام سے معروف ہے)کو برخواست کرنے کے فیصلے پر اپنی تنقید کا نشانہ بنایااور کہاکہ کانگریس ریاست کی عوام کے مفادات کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

جمعرات کے روزچیف منسٹرسدارامیہ نے مخالف تبدیلی مذہب قانون کو ختم کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد یہ سامنے آیاہے۔

بومائی نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ کرناٹک کے وزیراعلی جو ہائی کمان کے رحم وکرم پر ریاست میں حکومت کررہے ہیں‘ہائی کمان کے واسطے ریاست کی عوام کے مفادات کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

بومائی نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ ”حکومت سمجھتی ہے کہ وہ مخالف تبدیلی مذہب قانو ن ہٹاکر کسی کو خوش کررہی ہے جوہمارے معاشرے کے لئے پریشانی کا سبب بن رہا ہے؟ ایسا لگتا ہے کہ اعلی کمان کے رحم وکرم پر ریاست پر حکومت کرنے والے سدارامیہ اعلی کمان کے لئے ریاست کی عوام کے مفادات کوخطرے میں ڈال رہے ہیں“۔