کرناٹک بی جے پی کا دعوی۔ ٹیپو سلطان نے جامعہ مسجد کی تعمیر کے لئے مندر منہدم کی

,

   

روی نے کہاکہ ”وہاں پر کوٹہ انجا نیا مند ر تھا جس کو مسجد میں تبدیل کردیاگیاہے۔ آرکیالوجی محکمہ کو سروے کرنے دیں۔اگر وہاں پرمندر کا کوئی ثبوت ملتا ہے تو انہیں (کانگریس) قبول کرنا چاہئے کہ ٹیپو ایک جنونی تھا اور اگر نہیں تو میں معافی مانگوں گا“۔


بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)قومی سکریٹری سی ٹی روی نے دعوی کیاہے کہ کرناٹک کے ضلع مانڈیاکے شہر سری رنگا پٹنم میں جامعہ مسجد کو ایک قدیم انجانیا(ہنومان) مندر پر تعمیر کیاگیا ہے‘ جس کو میسور کے حکمران ٹیپو سلطان نے ”منہدم کردیا“ تھا۔

روی جس کے ساتھ بی جے پی کے سینئر لیڈر کے ایس ایشوراپا موجود تھے نے رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے اپنے نکتہ کو ثابت کرنے کے لئے مسجد کا آرکیالوجیکل سروے کی مانگ کی ہے۔روی نے کہاکہ ”وہاں پر کوٹہ انجا نیا مند ر تھا جس کو مسجد میں تبدیل کردیاگیاہے۔

آرکیالوجی محکمہ کو سروے کرنے دیں۔اگر وہاں پرمندر کا کوئی ثبوت ملتا ہے تو انہیں (کانگریس) قبول کرنا چاہئے کہ ٹیپو ایک جنونی تھا اور اگر نہیں تو میں معافی مانگوں گا“۔

میسور کے 18ویں صدی کے حکمران مسلسل بھگوا پارٹی کے نشانے پر رہتے ہیں۔ پچھلے سال ریاست کے چیف منسٹر بسوراج بومائی نے کہاتھا کہ ریاست کی عوام کانگریس قائدین کو کبھی معاف نہیں کرے گی جو دہشت گردوں کے تئیں ایک نرم گوشہ پیش کرتے ہیں اور ٹیپو سلطان کے متعلق بات کرتے ہیں تاکہ اقلیتی ووٹ بینک کا آؤ بھگت کرسکیں۔

انہوں نے یہ ریمارکس اس وقت کئے تھے جب پانڈو پورا میں جن سنکلپ یاترا سے وہ خطاب کررہے تھے جس میں سابق چیف منسٹر بی ایس یدیوراپا بھی شریک تھے۔فبروری 10کے روز روی نے کانگریس پارٹی کو ٹیپو سلطان کی پالیسیوں پر سیاست کرنے کا مورد الزام ٹہرایاتھا۔

انہوں نے کہاکہ ”ٹیپو سلطان کی پالیسیوں پر کانگریس سیاست کررہی ہے۔ ہم نالواڈا کرشنا راج واڈیا ر کی پالیسیوں پر سیاست کرتے ہیں“۔؎کرناٹک بی جے پی کے صدر نالین کاتیل کمار نے 15 فبروری کے روز ایک عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ان سے ٹیپو سلطان کے تمام ”پرجوش فالورس“ کو ”قتل“ کرنے کو کہاتھا۔

کاتیل نے کہاکہ ”میں یہاں پر موجود لوگوں سے پوچھ رہاہو ں کہ آیا تم بھگوان ہنومان کی پوجا کرتے ہو یا ٹیپو سلطان کی۔پھر تمہیں ٹیپو سلطان کے سخت پیروکاروں کو جنگل بھیج دینا چاہئے؟اس کے متعلق سونچیں۔

کیاآپ سمجھتے ہیں کہ کرناٹک کو ہنومان بھگتوں کی ضرورت ہے یا ٹیپو کی اولادوں کی؟میں ایک چیالنج جاری کررہاہوں‘ جو ٹیپو سلطان کے سخت گیر حامی ہیں اس زرخیز زمین پر انہیں زندہ نہیں رہنے دینا ہے“۔