کرناٹک فون ٹیاپنگ الزامات کی سی بی آئی تحقیقات ہونگی

   

ریاست کے عوام حقائق سے واقف ہونا چاہتے ہیں ۔چیف منسٹر یدیورپا کا اعلان
بنگلورو 18 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) کرناٹک میں ایچ ڈی کمارا سوامی کی قیادت والی سابقہ حکومت کے دور میں فون ٹیاپنگ کے الزامات کے دوران چیف منسٹر کرناٹک بی ایس یدیورپا نے آج کہا کہ وہ ان الزامات کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دینگے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی کانگریس قائدین اس طرح کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یدیورپا نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فون ٹیاپنگ کے مسئلہ پر کئی کانگریس قائدین بشمول لیجسلیچر پارٹی لیڈر سدارامیا نے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ایسے میں انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس کی سی بی آئی تحقیقات کا حکم دینگے ۔ اس سلسلہ میں کل ہی احکام جاری کردئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام کو یہ امید ہے کہ اس مسئلہ میں تفصیلی تحقیقات ہونگی اور اگر کوئی خاطی پایا جاتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی ۔ یدیورپا نے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جبکہ یہ اشارے مل رہے ہیں کہ فون ٹیاپنگ اسکام کی وجہ سے ایک سیاسی تنازعہ پیدا ہو رہا ہے ۔ جے ڈی ایس کے نا اہل قرار دئے گئے رکن اسمبلی اے اے ایچ وشواناتھ نے گذشتہ ہفتے سیاسی بم گراتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ سابق چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی کی حکومت فون ٹیپ کر رہی تھی اور زائد از 300 قائدین کی جاسوسی کی جا رہی تھی ۔ کانگریس قائدین بشمول سدارامیا اور ایم ملکارجن کھرگے کے علاوہ سابقہ حکومت کے وزیر داخلہ ایم بی پاٹل نے مطالبہ کیا تھا کہ اس سارے معاملہ کی تحقیقات کی جانی چاہئیں۔ سینئر لیلار و سابق وزیر ڈی کے شویکمار نے تاہم ایسے الزامات کی تردید کی ہے ۔ رپورٹس کے بموجب سدارامیا سے قربت رکھنے والے افراد اور قائدین کے فون ٹیپ کئے گئے تھے جو سابقہ اتحادی حکومت کے رابطہ سربراہ تھے ۔ مسٹر وشواناتھ نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ چیف منسٹر کی علم و اطلاع کے بغیر جاسوسی ممکن نہیں ہے ۔کیونکہ انٹلی جنس شعبہ چیف منسٹر کے تحت ہی کام کر رہا تھا ۔ کئی بی جے پی قائدین نے بھی کمارا سوامی حکومت پر فون ٹیپ کرنے اور جاسوسی کے الزام عائد کئے تھے ۔