کرناٹک: مخصوص شناخت والے کپڑوں پر امتناع

,

   

حجاب اور زعفرانی کھنڈوے سے پیدا شدہ تنازعہ پر حکومت کا ردعمل
بنگلورو ۔ کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں مسلم لڑکیاں اور خواتین حجاب لگانے یا ہیڈ اسکارف پہننے کے بارے میں تنازعہ بڑھتا جارہا ہے۔ مسلم طالبات کے باحجاب یا برقعہ پوش رکھنے کے بقابل ہندوؤں میں زعفرانی کھنڈوے لگائے اور نعرہ بازی کی۔ لگاتار کشیدہ ہوتی صورتحال کے تناظر میں ریاست کی بسوا راج بومئی زیر قیادت بی جے پی حکومت نے ہفتہ کو ایسے کپڑوں پر ہی امتناع عائد کردیا جن سے مساوات اور یکجہتی متاثر ہوتے ہیں یا نقص امن پیدا ہوتا ہو۔ کرناٹک ایجوکیشن ایکٹ 1983 ء کے فقرہ 133(2) کو لاگو کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یکساں نوعیت کے یونیفارم یا کپڑے ہونا لازمی ہے۔ اس ضمن میں جاری کردہ جی او میں مزید کہا گیا کہ اسٹوڈنٹس کو متعلقہ حکام کے منتخب کردہ ڈریس کوڈ کی تعمیل کرنا ہوگا۔