کرناٹک میںتبدیلی مذہب بل کو کونسل کی منظوری ملنے کا امکان

   


بنگلورو: کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت پیر کو شروع ہونے والے قانون ساز اسمبلی کے مانسون اجلاس کے دوران اپوزیشن کی طرف سے بغیر کسی رکاوٹ کے ریاست کے لیے مذہب تبدیلی مخالف بل کو پاس کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے ۔گزشتہ اسمبلی اجلاس تک حکمران جماعت ارکان کی کمی کے باعث بل ایوان بالا میں پیش نہیں کر سکی لیکن بی جے پی حکومت اس بل کو قانون ساز کونسل میں پاس کرنے کی تیاری کر رہی ہے ۔ بی جے پی کے پاس اب قانون ساز کونسل میں 75 میں سے 41 ایم ایل اے ہیں جبکہ کانگریس اور جنتا دل (سیکولر) کے پاس 26 اور آٹھ ایم ایل اے ہیں۔ اس طرح حکمراں جماعت اپوزیشن کی کسی رکاوٹ کے بغیر بل پاس کرنے کی پوزیشن میں ہے ۔ جولائی تک بی جے پی کے پاس 32 ایم ایل اے تھے جبکہ کانگریس اور جے ڈی ایس کے پاس 41 ایم ایل اے تھے ۔ ریاستی اسمبلی نے کرناٹک رائٹ ٹو فریڈم آف ریلیجن بل 2021 ء کے نام سے مذہب تبدیلی مخالف بل کو منظور کیا تھا جسے دسمبر 2021 میں پیش کیا گیا تھا اور مئی 2022 میں گورنر تھاور چند گہلوت نے بل کی منظوری میں تاخیر کی وجہ سے تبدیلی مذہب مخالف قانون لانے کی سہولت کے لیے آرڈیننس کو منظوری دی تھی۔