کروناوائریس کی وباء سے مقابلہ‘ دہلی میں موت‘ دیگر ریاستوں میں تحدیدات کا اثر

,

   

دہلی میں کرونا وائرس کی وجہہ سے پہلی موت کی خبر‘ دیگر ریاستوں جس میں اترپردیش‘ پنجاب‘ ہریانہ‘ بہار او رمدھیہ پردیش شامل ہیں نے اعلان کردیا ہے کہ اسکول اور کالجس بند رہیں۔ کچھ ریاستوں میں سنیماتھیٹروں‘ چڑیاگھروں اور پبلک گارڈنس بھی بند رکھے ہیں۔

نئی دہلی۔اب تک ملک میں کرونا وائرس کی وجہہ سے دو اموات ہوئی ہیں‘ جس میں ایک68سالہ عورت جس کا تعلق ویسٹ دہلی سے تھا جمعہ کے روز رام منوہر لوہیا اسپتال میں فوت ہوگیا۔

مذکورہ وزرات صحت اور فیملی بہبود نے کہاکہ اس عورت کی ضیابطیس اورہائی بلڈ پریشر کا عارضہ لاحق تھا۔

مذکورہ واقعہ 76سالہ شخص جو حیدرآباد سے منگل کے روز ائے آبائی مقام کرناٹک کے کلبرگی جارہی تھا کی موت کے بعد سامنے آیا ہے جس کو جانچ میں کرونا وائرس کی وباء کا شکار ہونا ثابت ہوا تھا۔

سعودی عربیہ سے ایک ماہ طویل مذہبی خدمات کی انجام دہی کے بعد مذکورہ شخص واپس لوٹا تھااور دمہ‘ بلڈ پریشر کے شدید مرض کا شکارہوگیاتھا۔

وزرات صحت نے اپنے بیان میں کہاکہ ”مغربی دہلی سے تعلق رکھنے والے 68سالہ عورت (سی او وی ائی ڈی۔19معاملہ مثبت پایاجانے والے ایک کی ماں)کی موت کی (ضیابطیس اور ہائی بلڈ پریشر) کی وجہہ سے ہوئی ہے۔

اس کے علاوہ سی او وی ائی ڈی۔19کے مثبت اثرات بھی ان سے ملے تھے۔

انہوں نے ایک مثبت معاملے (بیٹا جو سوئز ر لیڈر اور اٹلی کا5اور22فبروری2020کے دوران سفر کیاتھا) سے تعلق رابطہ کی جانکاری ملی ہے“۔

بیان میں کہاگیا ہے کہ ”مذکورہ بیٹا23-02-2020کو ہندوستان واپس لوٹا تھا۔

ابتداء میں وبائی امراض کاشکار مانا گیا‘ مگر کھانسی او ربخار میں بتدریج اضافہ ہوتا گیا اور انہیں 7مارچ2020کے روز رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل کیاگیا۔

قواعد کے مطابق گھر والوں کی جانچ بھی کی گئی اور اس کے بعد بیٹے او رماں دونوں کو بخار او رکھانسی کی وجہہ سے اسپتال میں داخل کردیاگیاتھا“۔

عورت کی حالت9مارچ کے روز زیادہ خراب ہوگئی جس کے بعد سے انہیں ائی سی یو میں منتقل کردیاگیاتھا۔طبی خدمات کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹرنوتن مندیجا نے کہاکہ ”وہ ضیابطیس اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض کے طور پر جانے جاتی تھیں۔ ا

ن کا سی او وی ائی ڈی۔19مثبت نکا تھا۔ ان کی حالت خراب تھی انہیں عارضی تنفسی نظام پر رکھا گیاتھا“۔

مذکورہ محکمہ نے عورت کے رابطے میں آنے والے 14اور بیٹے کے رابطے میں آنے والے813لوگوں کو تلاش کیاہے۔ ملک بھر میں کرونا وائرس کے معاملات کا تعداد 82تک پہنچ جانے کے بعد مختلف ریاستی حکومتوں نے سماجی دوری نافذ کرنے کے اقدامات اٹھائے ہیں۔

کرناٹک حکومت نے تمام عوامی مقامات‘ اسکولوں‘ کالجوں‘ مالس اورپبس کو بند کرادیا ہے۔ چیف منسٹر یدایوراپا نے ”تمام گرمائی کیمپوں‘ نمائشوں‘ اسپورٹس تقاریب‘ شادی کے تقاریب‘ کانفرنسوں اور دیگر تقاریب کو“ روک دیاہے۔

مہارشٹرا کے ممبئی‘ نوی ممبئی‘ دیگر مقامات پر امتناعات عائد کردئے گئے ہیں۔

دہلی میں کرونا وائرس کی وجہہ سے پہلی موت کی خبر‘ دیگر ریاستوں جس میں اترپردیش‘ پنجاب‘ ہریانہ‘ بہار او رمدھیہ پردیش شامل ہیں نے اعلان کردیا ہے کہ اسکول اور کالجس بند رہیں۔

کچھ ریاستوں میں سنیماتھیٹروں‘ چڑیاگھروں اور پبلک گارڈنس بھی بند رکھے ہیں۔

پہلے سے کچھ اقدامات دہلی‘ کیرالا‘ جموں او رکشمیر‘ اتراکھنڈ او رمنی پور میں اٹھائے گئے ہیں۔

وہیں کچھ نئے معاملات کیرالا‘ مہارشٹرا اور کرناٹک سے اگلے چوبیس گھنٹوں میں درج کئے گئے ہیں ’اب تک علاج کے بعد دس مریضوں کو اسپتال ڈسچارج کیاگیاہے