نئی دہلی۔ نریندر مودی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کی دوسری معیاد کے ایک سال کی تکمیل پر خود ہی ستائش کرنے کے ایک روز بعد اتوار کے روز کپل سبل نے مودی کا مزاق آڑاتے ہوئے کہاکہ ”باہو بلی وزیراعظم بھی کرونا وائرس کا مقابلہ نہیں کرسکتا اور ملک کو مزید پریشانیوں میں دھکیل دے گا“۔
مذکورہ کانگریس کے سینئر لیڈر نے مرکز کو شدید تنقید کا نشانہ اس لئے بنایا جس کو وہ”وباء کو روکنے کا غلط طریقہ کار اور لوگوں کو بحران میں دھکیلنا“ قراردیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”لاک ڈاؤن کے بحران کے دوران لوگ ایک دوسرے کی مدد کررہے تھے‘ مذکورہ حکومت نے اپنے تقسیم کے ایجنڈے کو فوقیت دی‘ لاک ڈاؤن سے قبل مذکورہ حکومت کا ایجنڈہ صرف پولرائزیشن تھا“۔
سبل نے قومی آبادی رجسٹرار‘ شہریت(ترمیم) ایکٹ اور یواے پی اے کے سماجی جہدکاروں کے خلاف بیجا استعمال کا حوالہ دیا اورکہاکہ مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں کہاتھا کہ یواے پی اے میں ترمیم کا استعمال صرف دہشت گردوں کے خلاف کیاجائے گا مگر اس کے برعکس کام کیاجارہا ہے۔
سبل نے کہاکہ لوگ سڑکوں پر پیدل چل کر اپنے آبائی مقامات پر جارہے ہیں جو حکومت کی ایک ”بے حسی“ کی علامت ہے کیونکہ کئی لوگ بھوک کی وجہہ سے اپنے جان گنو ا چکے ہیں۔
کانگریس کے مذکورہ لیڈر نے مبینہ طو رپر کہاکہ وزیراعظم مہاجرین کے بحران کو حل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔ سبل نے استفسار کیاکہ”نیپال ہماری آنکھوں میں دیکھ رہا ہے اور چین کے ساتھ ہم کھڑے ہیں۔ وزیراعظم کیوں ان کی آنکھوں میں نہیں جھانکتے“۔
انہوں نے یہ بھی استفسار کیاکہ حکومت آگے ائے اور اپنے موقف کی وضاحت کرے اور لوگوں کو حقیقی تصویر سے واقف کرے۔ اس سے قبل راہول گاندھی نے بھی یہ مطالبہ کیاتھا۔ سپریم کورٹ کی سنوائی کے دوران سالیسٹر جنرل کے تبصرہ کو بھی انہوں نے تنقید کا نشانہ بنایاہے