کنہیا کمار نے کہاکہ”کرونا کے اس بحران کے وقت میں ڈاکٹر سمبت پاترا ٹیلی ویثرن پر ماسک لگاکر بیث او رمباحثہ میں مصروف ہیں جبکہ ڈاکٹر کفیل خان کوجیل میں بند کردیاگیاہے“۔
ملک میں جب سے لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں آیا ہے تب سے مزدورپیشہ افراد‘ مہاجرین‘ دوسری ریاستوں میں کام کرنے والے یا زیر تعلیم طلبہ کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
کرونا وائرس کی وجہہ سے لاک ڈاؤن جہاں پر ضروری ہے وہیں ملک کی مختلف ریاستوں میں پھنسے ہوئے مہاجرین ورکرس‘ طلبہ کو ان کے آبائی مقامات تک پہنچنے کے لئے حکومتوں کی جانب سے موثر انتظامات بھی ضروری ہیں۔
سی پی ائی کی قومی عاملیہ کے رکن کنہیا کمار نے دی وائیر کے پروگرام میں ممتاز صحافی عارفہ خانم سے بات کرتے ہوئے حکومت کے غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا
او رکہاکہ جہاں پر لاک ڈاؤن میں دنیا کے تمام ممالک کرونا وائرس کی وباء کے پھیلنے کے خدشات کی وجہہ سے قیدیوں کو رہا کررہے ہیں
وہیں ہمارے ملک میں لاک ڈاؤن کے باوجود نارتھ ایسٹ دہلی میں پیش ائے فرقہ وارانہ فسادات کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے طلبہ‘ سماجی جہدکاروں اور صحافیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ عام بات بن گیاہے۔
انہوں نے کہاکہ نہ صرف نارتھ ایسٹ دہلی بلکہ یوپی‘ بہار اور دیگر ریاستوں میں بھی این آرسی‘ سی اے اے‘ این پی آر احتجاجی مظاہروں کے حوالے سے بھی جہدکاروں‘ صحافیوں کے بشمول طلبہ کی گرفتاریوں کا سلسلہ زور شور سے جاری ہے۔
کنہیا کمار نے بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا او رکہاکہ”کرونا کے اس بحران کے وقت میں ڈاکٹر سمبت پاترا ٹیلی ویثرن پر ماسک لگاکر بیث او رمباحثہ میں مصروف ہیں جبکہ ڈاکٹر کفیل خان کوجیل میں بند کردیاگیاہے“
۔پیش ہے ویڈیو ضرور دیکھیں