کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہہ سے سڑکوں پر افسران موجود نہیں ہیں اور ایک افیسر بھی سڑک پر موجود نہیں ہے

,

   

لوگ نیم برہنہ حالت میں ساحل پر پڑے ہیں‘ کئی لوگ سڑک کے کنارے ہوٹل میں بیٹھ کر لنچ کررہے ہیں‘ جبکہ ملک بھر میں پولیس کے جوان کتے لے کر گھوم رہے ہیں اور ڈرون سے موٹر سیکل سواروں اور سیکل سواروں کو روک رہے ہیں جس میں کئی لوگ ایسے ہیں جو این ایچ ایس کو انکار کررہے ہیں اور

حکومت کہہ رہی ہے کہ وہ سن باتھ کے لئے بھی باہر نہیں ائیں۔نیم برہنہ حالت میں لوگ ساحل کے کنارے لیٹے ہوئے ہیں برنگ ٹن اور پورٹس ماوتھ میں یہ سرگرمیاں جاری ہیں۔

پولیس پر الزام ہے کہ وہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کررہی ہے اور نئے حربوں کا استعمال کررہی ہے۔

اس کے باوجود دھوپ سے لطف اندوز ہونے والے لوگ ان تمام قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ وزیراعظم نے زوردیا ہے کہ صرف وہی لوگ گھروں کے باہر نکلیں جنھیں کوئی ضرورت ہے۔

نیشنل پولیس چیف کونسل نے کہاکہ افسروں نے لاک ڈاؤن کے چوبیس گھنٹوں سے کم وقت میں ہی جرمانے عائد کرنا شروع کردیاہے۔

ابتداء میں خلاف ورزی کرنے والے لوگوں پر 60پاونڈس کے کم کرکے 30پاونڈس کردیاگیا ہے بشرطیکہ وہ چودہ دنوں میں اس کی بھرپائی کریں اور دوسری مرتبہ غلطی کرنے والوں کو 120پاونڈس اور باربار خلاف ورزی کرنے والوں پر 1000پاونڈس عائد کئے جائیں گے۔

کئی مقامات پر جھڑپوں کے واقعات بھی پیش آرہے ہیں لوگ کھانے پینے کے سامان اکٹھاکرنے کے لئے دوڑ لگارہے ہیں۔

چین کے وہان شہر سے دنیا بھر میں پھیلنے والی کرونا وائرس کی وباء کے سبب سب سے متاثرہ علاقوں میں اٹلی اور اسپین جیسے ممالک بہت متاثرہیں۔

لاکھوں کی تعداد میں یہاں پر لوگ بڑی تعداد میں اس باء سے متاثر ہوئے ہیں۔