نئی دہلی۔ سی اے اے‘ این آرسی او راین پی آر کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں پچھلے 101دنوں سے جو احتجاج چل رہاتھا اس کو منگل کی صبح پولیس نے برخواست کردیا۔
احتجاجی مقام پر موجود کچھ لوگوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا اور سڑک کے بیچوں بیچ نصب خیموں کو بھی پولیس نے درہم برہم کردیا ہے۔
شاہین باغ جو ساری دنیا میں حق وانصاف کی جدوجہد کے لئے اپنی آواز اٹھانے والوں کے ایک مثال بن گیاتھا اس کو پولیس نے منگل کے روز جبراً برخواست کردیا۔
بتایاجارہا ہے کہ پولیس نے نہ صرف وہاں پر موجود کچھ لوگ جس میں مرد اور خواتین دونوں شامل تھے انہیں حراست میں لے لیا
بلکہ شاہین باغ کے احتجاجی مقام پر موجود سازوسامان بھی ضبط کرلیا اور وہاں پر نصب خیموں کو بھی ہٹادیا ہے۔
کرونا وائرس کی وباء ہندوستان میں تیزی کے ساتھ پھیلنے کے پیش نظر حکومت اور کئی سرکردہ شخصیتوں نے شاہین باغ میں احتجاجی دھرنے پر بیٹھی ہوئی خواتین سے اپیل کررہے تھے کہ وہ اپنا دھرنا برخواست کردیں۔
اس دوران پولیس نے بھی اپنی جانب سے پہل کی تھی مگر کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے۔
اب جبکہ سارے ملک میں لاک ڈاؤنافذ کردیاگیا ہے او ردہلی حکومت نے بھی ریاست بھر میں کرفیو کااعلان کردیاتھا تو ایسے حالات میں پولیس منگل کی صبح مقام احتجاج پر پہنچی
اور وہاں دھرنے پر بیٹھے کچھ لوگوں کو حراست میں لے کر دھرنا برخواست کردیاہے۔