کسانوں نے ’دہلی چلو‘ مارچ آج بحال کردیا‘ شہر کی سرحدوں پر بڑھائی گئی سکیورٹی

,

   

دہلی پولیس نے پہلے ہی30,000آنسو گیس کے شل جمع کررکھے ہیں۔


نئی دہلی۔احتجاج کررہے کسانوں کی جانب سے ’دہلی چلو‘ تحرک کو جاری رکھنے کے اعلان کے بعد دہلئی پولیس نے چہارشنبہ کے روز قومی درالحکومت میں سکیورٹی بڑھا دی ہے اور اپنے اہلکاروں کو تکری‘ سنگھو اور غازی پور سرحدوں پر سخت چوکسی اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔

مرکز کی جانب سے دالیں‘ مکئی اور کپاس کی فصلوں کو ایم ایس پی پر پانچ سالو ں کے لئے سرکاری ایجنسیوں کی ذریعہ خریدی کی تجویز کو مسترد کرنے اور کسانوں کی جانب سے اپنے احتجاج کو جاری رکھنے کے ایک دن بعد یہ پیش رفت ہوئی ہے۔

لاء اینڈ آرڈر کو صورتحال کو یقینی بنانے کے لئے بڑی تعداد میں تعیناتی کے بعد دہلی گروگرام‘ دہلی بہادر گڑھ اور متعدد سڑکوں پر ٹریفک میں خلل پڑا ہے۔

اتوار کے روزکسان لیڈروں کے اتھ چوتھے دور کی بات چیت میں تین مرکزی وزراء پر مشتمل پینل نے کسانوں کی رضامندی کے بعد پانچ سالو ں تک دالیں‘ مکئی اورکپاس ایم ایس پی پر سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ خریدی کی ایک تجویز پیش کی تھی۔

کسان لیڈران نے اس تجویز کو مسترد کردیا‘ کہا کہ یہ کسانوں کے مفاد میں نہیں ہے۔تین سرحدوں پر تعینات دہلی پولیس کے اہلکار اور سکیورٹی اہلکاروں کو منگل کے روز چوکس رہنے کو کہاگیاتھا۔

انہوں نے کہاتھا کہ راہرؤں کو ٹریفک جام کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ سمیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ ”دہلی چلو‘‘ مارچ کی قیاد ت کررہا ہے۔

احتجاج کررہے کسانوں اورہریانہ پولیس اہلکاروں کے درمیان 13فبروری کے روز ہریانہ پنجاب سرحد پر امبالہ کے قریب میں تصادم کا واقعہ پیش آیاتھا۔

دہلی او رہریانہ کے دو سرحدی پوائنٹس تکری او رسنگھ کو سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ پولیس جوانوں اور نیم فوجی دستوں کی موجودگی میں مہر بند کردیاگیا ہے۔

پولیس کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ اگر ضرورت پڑتی ہے تو غازی پور سرحد کو بھی چہارشنبہ کے روز بند کردیاجائیگا۔دہلی پولیس نے پہلے ہی30,000آنسو گیس کے شل جمع کررکھے ہیں۔دہلی آنے والی مختلف سڑکوں پر پولیس بڑے پیمانے پر گاڑیوں کی بھی تلاشی لے رہی ہے۔