کسانوں کی زندگی خوشحال ہوگی:نقوی

,

   

مورآباد آباد: مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ کسانوں کی زیرقیادت ہندوستان خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے جہاں کاشتکاروں کے اناج کی بھرپور قیمت ان داتا کا بھرپوراحترام ہے ۔ نقوی نے اتر پردیش کے مراد آباد کے گاؤں لودھی پور میں ’کسان چوپال‘ کے دوران کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے عزم نے بچولیوں کی پریشانی کو چار گنا کردیا ہے ۔ حکومت کے ذریعہ وضع کردہ زرعی اصلاحات قانون ملک کے کروڑوں کسانوں کی ’آنکھوں میں خوشی ، زندگی میں خوشحالی‘ کی ضمانت ہے ۔ زرعی اصلاحات ایکٹ کئی دہائیوں سے بچولیوں کے چنگل میں پھنسے کسانوں کو آزادی فراہم کرکے کسانوں کی معاشی بااختیاری کی سمت ایک تاریخی قدم ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا واحد عزم کسانوں کی خوشحالی ہے ۔ کسان براہ راست خریدار کے ساتھ رابطہ قائم کرسکیں گے ، تاکہ کسانوں کو ان کی مصنوعات کی پوری قیمت مل سکے ۔نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی گائوں ، غریبوں ، ملک کے کسانوں کے مفادات کے لئے واقف ہیں اور حکومت میں کسانوں کے کسی بھی حق کو کمزور نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وزیر اعظم کسان سمان نیدھی کے تحت اب تک کاشتکاروں کو 92,000کروڑ روپے سے زیادہ کی امداد دی جا چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بار بار کہہ چکے ہیں کہ ایم ایس پی کا نظام پورے ملک میں جاری رہے گا اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ صرف یہی نہیں ، بہت ساری فصلوں کے ایم ایس پی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے ۔ گندم کی کم سے کم امدادی قیمت 50 روپے اضافے سے 1975 روپے ، جو کی قیمت 75 سے 1600 ، چنے کی قیمت 225 روپے اضافے سے 5100 روپے ، دال کی قیمت 300 روپے اضافے سے 4600 روپے ، سرسوں کی قیمت 112 روپے اضافے سے 5327 روپے فی کوئنٹل کردی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ زرعی معاہدے کے تحت ، کسان کو معاہدے میں مکمل آزادی حاصل ہوگی کہ وہ اپنی خواہش کے مطابق قیمت طے کرکے پیداوار فروخت کر سکے گا۔ اگر کسان معاہدے سے مطمئن نہیں ہیں تو ، وہ کسی بھی وقت معاہدہ ختم کرسکتے ہیں۔ زرعی اصلاحات ایکٹ کسانوں کے مفادات کی 100 فیصد ضمانت ہے ۔