کشمیر دورے کے حالات

,

   

یچوری واحد قومی لیڈر ہیں جس کو کشمیربحران کے بعد سے اب تک وادی کے دورے کی منظوری ملی ہے‘ سپریم کورٹ میں رپورٹ داخل کی۔

نئی دہلی۔سیتارام یچوری نے کشمیر دورے کے لئے تفصیلات پر مشتمل حلف نامہ داخل کیاہے‘ یچوری واحد قومی لیڈر ہیں جس کو5اگست کے روزجموں او رکشمیر کے خصوصی ریاست کے درجہ کو برخواست کرنے پر شروع ہوئے کشمیربحران کے بعد سے اب تک وادی کے دورے کی منظوری ملی ہے‘

سپریم کورٹ میں رپورٹ داخل کی۔وادی کا دورہ کرنے کی سی پی ائی ایم جنرل سکریٹری کو عدالت نے اجاز ت دی تھی۔

حلف نامہ کی بنیاد پر عدالت نے حکم دیاہے کہ یچوری کے سی پی ائی ایم ساتھی یوسف تاری گامی جو ضیابطیس‘ مختلف قلبی امراض اور دیگر دائمی امراض کاشکار ہیں جو نئی دہلی کے اے ائی ائی ایم ایس کو علاج کے لئے منتقل کیاجائے۔

بیمار تاری گامی کی عیادت کرنے کے لئے پچھلے ماہ یچوری کو سری نگر سفر کرنے کی عدالت نے اجازت دی تھی۔

چیف جسٹس آف انڈیارنجن گوگوئی اورجسٹس ایس اے بابڈی کے علاوہ جسٹس عبدالنظیر پر مشتمل بنچ نے مرکز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے یچوری کے الزامات پر ردعمل پیش کرنے کی ہدایت دی ہے‘

جس میں غیرقانونی حراست کی وجہہ سے تاری گامی کی بگڑتی صحت پر تشویش کا اظہار کیاگیا ہے اور ساتھ میں ان کے گھر والوں کو بھی غیرقانونی طریقے سے ”گھر میں نظر بند“ رکھنے کا بھی الزام لگایاگیاہے۔

مگر چیف جسٹس آف انڈیا نے کہاکہ ”حلف نامہ میں ایسا کہاگیاہے کہ انہیں (یچوری) مکمل دورہ کرنے نہیں دیاگیا ہے‘ہم حلف نامہ کی جانچ کریں گے اورپھر مرکز سے اس پر جواب طلب کریں گے“۔

حلف نامہ میں جن باتوں کا یچوری نے ذکر کیا کہ وہ کچھ اس طرح ہیں۔

سیتارام یچوری نے اپنے حلف نامہ میں لکھا ہے کہ ”معزز عدالت کی جانب سے 28.08.2019کو جاری کردہ احکامات کے مطابق ایک درخواست گذار کی حیثیت سے یہ پٹیشن داخل کررہاہوں۔

درخواست گذار نے احکامات کے مطابق اسی روز ذاتی طور پر ایک عہدیدار سے بات کی جس کی شناخت مسٹر میر امتناز حسین سینئر سپریڈنٹ آف پولیس جموں اورکشمیر سکیورٹی سے ہوئی تاکہ مسٹر تاری گامی سے ملاقات کے لئے کشمیرکا سفر کرسکوں۔

میں نے متعلقہ افیسر کو اس بات کااشارہ بھی دیاکہ میں انڈیگو ائیرلائنس کی فلائٹ 6بی 2136سے 29-08-2019کے روزوہ دہلی سے 9:55کو روانہ ہوں گے اور ہوائی جہاز11:30کو سری نگر میں اتارے گا۔

میں 29-08-2019کے روز اپنے پرسنل اسٹنٹ کے ساتھ مذکورہ ہوائی جہاز میں سفر کیااور سری نگر ائیرپورٹ پر اتارا۔ انہیں فوری ہوائی جہاز سے اترنے نہیں دیاگیا‘

ائیروبرج کے اندر خود و پولیس افسران مجھ سے رجوع ہوئے اور ائیر پورٹ کے آمد والے حصہ کے ایک روم میں لے گئے

وہاں پر مذکورہ شناخت کردہ افیسر میر امتیاز سے میری ملاقات ہوئی۔

مسٹر امتیاز نے کہاکہ وہ مجھہ اپنے ساتھی اوردوست مسٹر تاری گامی سے ملاقات کے لئے لے جائیں گے اور یہ بھی کہاکہ اس کے بعد وہ مجھے ائیرپورٹ واپس لائیں گے جہاں سے

دہلی واپسی کے لئے ہوائی جہاز5بجے دستیاب رہے گا۔سیتارام یچوری نے اپنے حلف نامہ میں جموں کشمیر کے عہدیداروں کی جانب سے ہوئی بات چیت او رتاری گامی سے ملاقات

کے بعد ان کی صحت کا اندازہ لگایا بغیر اسی روز واپس ہونے کے اصرار کابھی ذکر کیاہے۔

ستیارام یچور ی نے کہاکہ ”تاری گامی نے بتایا ہے کہ ان کی بیوی‘ بچے‘ پوترا اور پوتری کے علاوہ گھر کے تمام افراد کو اپنے ہی گھر میں نظر بند کردیاگیاہے۔

انہوں نے حلف نامہ میں کہاکہ”نہ تو گھر کے باہر آسکتا ہے او رنہ ہی کوئی ان سے ملاقات کے لئے گھر کے اندر جاسکتا ہے“۔

اس کے علاوہ کشمیر کے دیگر حالات کا بھی یچوری نے اپنے حلف نامہ میں ذکر کیاہے۔