کشمیر ریاست اور اس کا موقف‘ سری ناتھ راگھون کا زبردست خطاب۔ ویڈیو

,

   

منتھن کے زیر اہتمام منعقدہ سمواد سے ’کشمیر ریاست اور اس کا موقف‘ کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے ممتاز صحافی او رمصنف سری ناتھ راگھون نے کہاکہ آزادی کے بعد ہندوستان میں شامل ہونے والی پانچ سو سے زائد جاگیردانہ ریاستوں میں سے ایک جموں او رکشمیر بھی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ارٹیکل 370نہ صرف جموں او رکشمیر میں تھا بلکہ میسورکے علاوہ ایک او رریاست میں تھا جہاں پر وقفہ وقفہ سے کانگریس کی حکومت اقتدار میں آنے کے بعد ارٹیکل370کی برخواستگی کے ذریعہ ائینی قانون کو وہا ں پر نافذ کرنے کاکام کیاہے۔

مسٹر راگھون نے اس خطاب میں جموں کشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کرنے کے متعلق انڈین یونین کی پہل میں اس وقت کے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے شامل ہونے کا بھی ادعا پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ شیخ عبداللہ کے ساتھ ارٹیکل 370کے نفاذ اور ریاست جموں او رکشمیر کے اپنے قانون کی تشکیل کے متعلق اجلاس سردار ولبھ بھائی پٹیل کے گھر پر ہوا تھا۔

راگھون نے اپنے خطاب میں اس بات کا بھی دعوی کیاہے کہ جموں کشمیر‘ جونا گڑھ اور ریاست حیدرآباد(دکن) پر پاکستان نے اپنا دعوی پیش کیاتھا جس پر اعتراض جتاتے ہوئے ولبھ بھائی پٹیل نے جموں اور کشمیر کو چھوڑ کر جونا گڑھ اور ریاست حیدرآباد دینے سے انکا ر کردیاتھا۔

حالانکہ بی جے پی کے قائدین جموں او رکشمیر کے حالات‘ ارٹیکل370کے نفاذ کو نہرو خاندان سے جوڑ کر اس کو دہشت گردی کے فروغ کی وجہہ بتاتے ہیں۔

راگھون نے کہاکہ بی جے پی نے ہی جموں او رکشمیر کے خصوصی موقف پرہوا کھڑا کیا ہے اوراس کے لئے راگھون نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے بانیان میں شامل شیاما پرساد مکھرجی کا بھی ذکر کیا۔

پیش ہے راگھون کا یہ ویڈیو ضرور دیکھیں

YouTube video