کشمیر میں دبئی کی سرمایہ کاری پر پاکستان حیران

   

حالات پاکستان کے کنٹرول سے نکل رہے ہیں، سابق سفیر عبدالباسط کا ردعمل

دبئی: وادی کشمیر میں لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کا نظم و نسق
عسکریت پسندی کی سرکوبی کیلئے تیزی سے اقدامات کر رہا ہے اور ورکرس کو محفوظ تر مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے تاکہ انہیں عسکریت پسندوں کا نشانہ بننے سے بچایا جاسکے ۔ حالیہ ہفتوں میں انتہا پسندوں نے جن کے تعلق سے باور کیا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کی سرپرستی میں کام کر رہے ہیں، کشمیر میں کام کرنے والے دیگر ریاستوں کے مزدوروں کو ہلاک کیا ہے۔ اس کے اعادہ کو روکنے کیلئے منوج سنہا نظم و نسق مقامی سطح پر کئی اقدامات کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ کشمیر میں دبئی حکومت کی جانب سے سرمایہ کاری کے سلسلہ میں معاہدہ بھی کیا گیا ہے تاکہ مرکزی علاقہ کو معاشی ترقی کی راہ پر ڈالا جاسکے۔ اس طرح منوج سنہا نظم و نسق بیک وقت امن کی بحالی اور معاشی ترقی کے محاذ پر کام کر رہے ہیں۔ حالیہ دنوں کی تبدیلی نے پاکستان کو حیرانی میں ڈالا ہے۔ وادی کشمیر میں دبئی کے ساتھ سرمایہ کاری کے معاہدہ نے وا ضح پیام دیا ہے کہ خطہ میں تجارتی سرگرمیوں کے لئے ماحول سازگار ہے۔ سابق پاکستانی سفیر برائے ہند عبدالباسط نے حالیہ تبدیلیوں پر کہا کہ یادداشت مفاہمت پر دستخط ہوچکی جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ معاملہ پاکستان کے ہاتھوں سے نکل رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کشمیر پالیسی کا فقدان ظاہر ہورہا ہے۔ موجودہ حکومت کا غیر پیشہ ورانہ رویہ نقصان پہنچا رہا ہے ۔ ماضی کی حکومتوں نے بھی کشمیر پر پاکستان کی پالیسی کو کمزور کرنے میں حصہ ادا کیا ہے۔