کشمیر کے سورا میں مظاہرین اور فوجی دستوں کے درمیان جھڑپ۔ بی بی سی کی رپورٹ پر مشتمل ویڈیو

,

   

جموں کشمیرمیں حالات معمول پر نہیں ہیں‘ غیرملکی ذرائع ابلاغ کی مختلف رپورٹس اور ویڈیوز میں اس بات کا اشارہ مل رہا ہے کہ وادی میں فوج اور کشمیری عوام کے درمیان میں جھڑپوں کا سلسلہ زور شور سے جاری ہے۔

مظاہرین اس مرتبہ منفرد انداز کا احتجاج کررہے ہیں‘ ان کے ہاتھوں میں پاک مقبوضہ کشمیر میں لہرائے جانے والا ”آزاد کشمیر“ کا جھنڈہ ہے اور وہ آزادی کے نعرے لگارہے ہیں

۔ اس ویڈیو میں صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ وادی میں کس قدر کشیدگی پائی جاتی ہے۔

کشمیری عوام کس حد تک حکومت کے فیصلے پر برہم ہے۔

واضح رہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کی دوسری معیاد کے پہلے بجٹ اجلاس کے دوران 5اگست کے روز حکومت ہند نے ارٹیکل370کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے ریاست جموں اور کشمیر کو فراہم کئے جانے والے خصوصی درجہ کو برخواست کردیاتھا۔

اور ریاست جموں اور کشمیر کو دو مرکز کے زیراقتدار ریاستوں میں تبدیل کردیا تھا۔ جس میں ایک جموں اور کشمیر مقننہ کے ساتھ جبکہ لداخ بغیر مقننہ کے۔

اور بتایاجارہا ہے کہ جموں او رکشمیر کی عوام حکومت کے اس فیصلے سے سخت ناراض ہے۔ حالانکہ حکومت کی جانب سے اس بات کے دعوے پیش کئے جارہے ہیں۔

تاہم اس ضمن میں سب سے پہلی رپورٹ بی بی سی او رالجزیرہ نے پیش کی تھی جس میں مذکورہ ذرائع ابلاغ کا دعوی تھا کہ ارٹیکل370کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے

بعد پہلے جمعہ کے دوران وادی میں دس ہزار سے زائد لوگ جس میں عورتیں‘

بچے اور مرد شامل تھے حکومت کے خلاف مظاہرہ کیاتھا۔

YouTube video