راحت کی سانس لینے کے لئے حکومت جموں کشمیر کے مقامیوں کے لئے ملازمتیں محفوظ کرسکتی ہے
جموں۔ تمام مرکزی دھاری کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے جموں کشمیر کے لئے نئے قانون کی مخالفت اور جموں کشمیر میں سرکار ی ملازمتوں کے لئے طریقے کے اعلان
جموں۔ تمام مرکزی دھاری کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے جموں کشمیر کے لئے نئے قانون کی مخالفت اور جموں کشمیر میں سرکار ی ملازمتوں کے لئے طریقے کے اعلان
مرکزی حکومت نے ریاست جموں اور کشمیر کے خصوصی درجہ کو برخواست کرتے ہوئے ارٹیکل370اور35کو ہٹاتے ہوئے ریاست کو دو مرکز کے زیر اقتدار علاقے یعنی (یوٹی) میں تبدیل کردیا
جموں کشمیرمیں حالات معمول پر نہیں ہیں‘ غیرملکی ذرائع ابلاغ کی مختلف رپورٹس اور ویڈیوز میں اس بات کا اشارہ مل رہا ہے کہ وادی میں فوج اور کشمیری عوام
جب تک دل او ردماغ میں سے کوئی ایک بھی باقی ہے‘تب تک میں اس قدم کی حمایت نہیں کرسکتا۔ بات کشمیر کی ہورہی تھی‘ بات ایک نوجوان ساتھی سے
مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے سماجی جہدکاروں کی ایک ٹیم نے ارٹیکل370اور 35اے کو کشمیر سے ہٹائے جانے کے بعد وہاں کا دورہ کرتے ہوئے مقامی عوام
سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ نے پیر کے روز کہاکہ ارٹیکل370کے قانون کو ہٹانے کے متعلق حکومت کے فیصلے پر ملک کی بہت سارے لوگوں کو اعتراض ہے اور
مذکور ہ پاکستان کے وزیراعظم نے مرکز پر الزام عائد کیاکہ وہ راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے اشاروں پر کام کررہی ہے اور اس کاتقابل نازی سے
سال2009میں ائی اے ایس ٹاپر بننے والے پہلے کشمیری تھے فیصل‘ جنھوں نے اسی سال اپنے خدمات سے استعفیٰ دے کر جمو ں او رکشمیر پیپلز مومنٹ کی شروعات کی
ایک اعلی عہدیدار نے کہاکہ ہندوستانی بحریہ نے ایسٹرن او رویسٹرن ساحلی علاقوں میں ایک الرٹ دیا ہے اور ساتھ مزیدکہاکہ اہم خطرات کی شناخت کے لئے ساحلی علاقوں کے
وادی میں چاروں طرف پر تشدد احتجاج کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ سری نگر۔ جموں کشمیر کی تنظیم جدید کے اعلان کے بعد پہلی مرتبہ جمعہ کی دوپہر گوپاکار
سابق ائی اے ایس افیسر مسٹر شاہ فیصل نے ”برکھا کے ساتھ بحث“ میں حصہ لیتے ہوئے ارٹیکل 370کو ہٹانے کے اقدام کاتقابل نیوکلیر بم سے کیا ہے۔ انہو ں
سیتا رام یچوری اور سی پی ائی کے جنرل سکریٹری راجہ نے ستیاپل ملک کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اپنے دوری کی جانکاری دی اور انہیں سری نگر جانے کا
مذکورہ سکریٹری جنرل نے نہ تو اپنے دفتر کی خدمات پیش کی اور نہ ہی کشمیر پر ہندوستان اورپاکستان کے درمیان ثالثی کی کوئی پیشکش کی ہے۔ اقوام متحدہ۔یوین سربراہ
یونین ہوم منسٹر امیت شاہ نے علیحدگی پسند حریت کانفرنس سے بات چیت کو مسترد کردیا اور اعلان کیاکہ وہ پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) اور اکسائی چین پر
جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 اور دفعہ 35 اے ہٹانے کو لے کر گھمسان جاری ہے ۔ اس معاملہ کے بعد اب ہماچل پردیش کی دفعہ 118 کو لے
راشٹرایہ جنتا دل کے لیڈر منوج جہا نے بڑی تکلیف اور درد کے ساتھ اس بات کا اظہار کیاکہ نریندر مودی حکومت نے جموں کشمیر سے ارٹیکل370ہٹاکر کشمیر کو خطہ
کشمیر میں غیر متوقع دہشت کا ماحول۔ہر کسی کا دل ٹوٹ گیاہے۔ہر کسی کے چہرے پر ایک شکست کا منظر لکھ دیاگیاہے۔شہری سے مضامین تک۔ تاریخ کا سیاہ باب ہر
نئی دہلی۔پچھلے کئی دہوں سے بی جے پی کے سیاسی ایجنڈہ میں ایودھیا میں رام مندر‘ ارٹیکل 370کی برخواستگی اور ایک یونیفارم سیول کوڈ(یوسی سی) کو لاگو کرنا ہے اور
نئی دہلی۔ ارٹیکل 370اور ریاستوں کودو یونین ٹریٹریز میں تقسیم کرنے کے متعلق مرکز کے فیصلے پر مذکورہ سیاسی اور قانونی ماہرین کی توقع قانونی چیالنج کی ہے۔ وہیں کانگریس
نئی دہلی۔راجیہ سبھا کے لئے جموں کشمیر کے ”خصوصی موقف“ کی برخواستگی کے قانون کو منظوری کے کچھ دیگر بی جے پی کے ایک ٹاپ لیڈر نے ہوم منسٹر امیت