کم عمر لڑکے کے اغواء کا معاملہ حل، چار اغواء کنندگان گرفتار

   

اغواء کنندے پڑوسی، ڈی سی پی ملکاجگردھراوت جانکی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 17 جون (سیاست نیوز) راچہ کنڈہ پولیس نے کم عمر لڑکے کے اغواء کے معاملہ کو حل کرتے ہوئے چار رکنی ٹولی کو گرفتار کرلیا جنہوں نے بچے کا اغواء کرنے کے بعد لڑکے کے والد سے 2 کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا تھا۔ پولیس سے رجوع ہونے اور شکایت درج کرنے پر 13 سالہ لڑکے کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ اغواء کاروں نے اپنی شناخت کو راز میں رکھنے کیلئے مختلف موبائل اپلیکیشن کا سہارا لیا تھا۔ تاہم بچے کے والد کی جانب سے شکایت پر فوری اقدام کرتے ہوئے پولیس نے خاطیوں کو گرفتار کرلیا اور پالاکرتی ضلع ورنگل میں کارروائی کرتے ہوئے خاطی اغوا کاروں کو گرفتار کرتے ہوئے بچے کو صحیح سلامت برآمد کرلیا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ملکاجگری زون دھراوت جانکی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اس اغواء معاملہ کا خلاصہ کیا اور بتایا کہ 29 سالہ ایس روی، 22 سالہ ایس شیوا ساکنان مولا علی 25 سالہ پی مہیپال اور 22 سالہ دلیپ کے علاوہ ایک کم عمر لڑکے کو بھی گرفتار کرلیا جس نے لڑکے کے اغواء میں اس ٹولی کی مدد کی تھی۔ پولیس نے اس ٹولی کے قبضہ سے ایک کار، 5 موبائیل فون، ایک چاقو، اسکرئیو ڈرائیور و دیگر اشیاء کو ضبط کرلیا۔ شیوا اور روی دونوں رشتہ دار ہیں جنہوںنے آن لائن ٹریڈنگ میں نقصان کے بعد بچہ کے اغوا کا منصوبہ بنایا اور اپنے پڑوسی آر سرینو کے بچے کا اغوا کیا تقریباً ایک ماہ سے یہ لوگ بچے کو اغوا کرنے کا منصوبہ بنارہے تھے جنہوں نے 15 جون کو منصوبہ پر عمل کیا۔ اسکول سے واپس ہونے والے لڑکے کو خاطی کم عمر لڑکے کے ذریعہ طلب کیا اور کرکٹ بال خریدنے کے بہانے اس کو کار میں لیکر فرار ہوگئے۔ پہلے محبوب آباد اور پھر پالاکرتی ورنگل سے گرفتار کرلیا۔