کنگنا کے پاس بلقیس بانو پر فلم کی کہانی تیار لیکن اوٹی ٹی تیار نہیں

   

ممبئی ۔ بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے کہا ہے کہ ان کے پاس بلقیس بانو مقدمہ پر مبنی فلم کی کہانی تیار ہے، لیکن ڈیجیٹل پلیٹ فارمز جیسے نیٹ فلکس اور پرائم ویڈیو کی حمایت نہ ہونے کی وجہ سے وہ اسے نہیں بنا سکی۔ سپریم کورٹ نے پیرکو گجرات حکومت کے 11 مجرموں کو رہا کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا، جنہوں نے 2002 کے گجرات فسادات کے دوران پانچ ماہ کی حاملہ بلقیس بانوکی عصمت ریزی کی اور اس کے خاندان کو قتل کردیا تھا۔ ایکس پر ایک صارف نے کنگنا سے بلقیس بانو پر فلم بنانے کے بارے میں پوچھا۔ صارف نے پوچھا: پیاری کنگنا میڈم، خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے آپ کا جذبہ بہت حوصلہ افزا ہے! کیا آپ بلقیس بانو کی کہانی ایک طاقتور فلم کے ساتھ سنانے میں دلچسپی لیں گی؟ کیا آپ… کیا آپ بلقیس بانو کے لیے ایسا کریں گے؟ فیمینزم یا کم از کم انسانیت؟ انہوں نے بتایا کہ وہ ایک طویل عرصے سے ایسی فلم بنانا چاہتی ہیں لیکن اس فلم کو نہ بنانے کی وجہ تعاون کی کمی ہے۔ صارف کو جواب دیتے ہوئے، اداکارہ نے لکھا: میں وہ کہانی بنانا چاہتی ہوں، میرے پاس کہانی تیار ہے، اس پر تین سال تک تحقیق کی اور اس پرکام کیا، لیکن نیٹ فلکس، پرائم ویڈیو اور دیگر اسٹوڈیوز نے مجھے واپس لکھا کہ ان کے پاس واضح رہنما خطوط ہیں۔ نام نہاد سیاسی طور پر حوصلہ افزائی والی فلمیں نہ کریں۔ جیو سینما نے کہا کہ ہم کنگنا کے ساتھ کام نہیں کرتے کیونکہ وہ بی جے پی کی حمایت کرتی ہیں اورزی نے بھی ایسا ہی کہا۔ میرے پاس کیا اختیارات ہیں؟ کام کے محاذ پر، وہ اگلی فلم ایمرجنسی میں نظر آئیں گی، جس میں وہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔