کورونا علاج کے سلسلہ میں عدالتی احکامات پر عمل آوری کیلئے دو ہفتوں کی مہلت

,

   

٭ ہائی کورٹ میں سماعت، چیف سکریٹری اور عہدیداروں پر سوالات کی بوچھار
٭ خانگی ہاسپٹلس کیخلاف کارروائی کی تفصیلات طلب‘ سماعت 13 اگسٹ تک ملتوی
٭ ریاپڈ اینٹی جن ٹسٹ پر نظر ثانی کا مشورہ ۔ میڈیا بلیٹن پر ہنوز عدم اطمینان کا اظہار

حیدرآباد۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے کورونا علاج کی سرکاری اور خانگی ہاسپٹلس میں سہولتوں اور مریضوں کا پتہ چلانے کئے جانے والے ٹسٹ جیسے اُمور پر آج تفصیلی سماعت کی۔ ہائی کورٹ کی ہدایت پر چیف سکریٹری سومیش کمار، ڈائرکٹر پبلک ہیلت سرینواس راؤ اور ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن رمیش ریڈی سکریٹریٹ سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت کی کارروائی میں شریک ہوئے اور حکومت کے اقدامات کی وضاحت کی۔ واضح رہے کہ ہائی کورٹ نے کورونا ٹسٹ اور علاج کے بارے میں عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنے پر برہمی کا اظہار کیا تھا اور چیف سکریٹری و دیگر عہدیداروں کو آج حاضر عدالت ہونے کی ہدایت دی تھی۔ چیف سکریٹری اور دیگر عہدیدار شخصی طور پر نہ سہی لیکن ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ شریک ہوئے۔ چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے مفاد عامہ کے تحت دائر کردہ 15 درخواستوں کی سماعت کے بعد کہاکہ ریاپڈ اینٹی جن ٹسٹ کے بارے میں کئی شبہات ظاہر کئے جارہے ہیں اور سمجھا جاتا ہے کہ اِس ٹسٹ کے نتائج مکمل درست نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اُنھیں راجستھان سے یہ اطلاع ملی ہے کہ وہاں ریاپڈ اینٹی جن ٹسٹ کٹس کے استعمال کو روک دیا گیا ہے کیوں کہ اِس ٹسٹ کے نتائج صرف 40 فیصد ہی درست بتائے جارہے ہیں۔ عدالت نے چیف سکریٹری سے سوال کیاکہ فی 10 لاکھ پر کتنے معائنے کئے جارہے ہیں اور تازہ میڈیا بلیٹن میں یہ بتایا گیا ہے کہ روزانہ کی اساس پر 245 معائنے کئے جارہے ہیں۔ عدالت نے اس سلسلہ میں وضاحت طلب کی۔ عدالت نے حکومت سے یہ سوال بھی کیاکہ کنٹینمنٹ پالیسی کے بارے عدالت کو ابھی تک واقف نہیں کروایا گیا ہے

اور اِس پالیسی کے تحت کتنی خصوصی ٹیمیں بشمول پولیس اور میڈیکل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور ان کی کارکردگی کے متعلق بھی کوئی تفصیلات عدالت کو فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ عدالت نے یہ بھی کہاکہ حکومت خانگی لیباریٹری میں کئے جارہے معائنوں بشمول اسکیاننگ وغیرہ کی شرحوں کے بارے میں بھی ٹھوس اقدام کرے اور اِس سلسلہ میں تفصیلات فراہم کرے۔ حکومت نے عدالت کی برہمی کو دیکھتے ہوئے روزانہ جاری کئے جانے والے ہیلت بلیٹن میں بعض تبدیلیاں کی ہیں۔ حکومت نے کنٹینمنٹ علاقوں کی تفصیلات اور ریاست میں کورونا پازیٹیو کیسس کی مکمل تفصیلات کو بلیٹن میں شامل کیا۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق پازیٹیو مریضوں سے قریبی ربط میں رہنے والے افراد کا بھی ٹسٹ کرانے کی شرط رکھی گئی ہے۔ عدالت نے سوال کیا کہ کورونا پازیٹیو مریضوں سے خریدی ربط میں آنے والے افراد کے ٹسٹ کے بارے میں بلیٹن میں تفصیلات درج کیوں نہیں کی گئیں۔ دیگر ریاستوں کے مقابلے تلنگانہ میں کورونا ٹسٹوں کی تعداد کم کیوں ہے؟ پرائمری رابطے والے افراد کے کتنے ٹسٹ کئے گئے؟ گاندھی ہاسپٹل میں آیا کورونا کے ٹسٹ کئے جارہے ہیں یا نہیں؟ عدالت نے چیف سکریٹری اور دیگر عہدیداروں پر سوالات کی بوچھار کردی۔ چیف سکریٹری سومیش کمار نے وضاحت کی کہ ریاستی حکومت نے
HITAM
اپلی کیشن متعارف کیا ہے جس کے ذریعہ کوویڈ۔ 19 کا پازیٹیو مریض بغیر دواخانہ سے رجوع ہوئے ٹیلی میڈیسن کے ذریعہ مقررہ ڈاکٹر سے طبی مشورہ حاصل کرسکتے ہیں۔ سومیش کمار نے کہاکہ
HITAM
ایپ کو 5 دن قبل متعارف کیا گیا ہے ۔