کورونا وائرس امریکہ پر’’ 9/11 اورپرل ہاربر سے بھی بدتر حملہ‘‘: ٹرمپ

,

   

’’یہ جنگ ان دیکھے دشمن کے خلاف ہے‘‘ معاشی نقصانات پر گہری تشویش
لاکھوں افراد کی بیروزگاری ٹرمپ کے لیے انتخابی خطرہ

واشنگٹن ۔ 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) چہارشنبہ کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ صورتحال “پرل ہاربر سی کہیں بدتر ہے۔ ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے کہیں بدتر ہے۔ اس طرح کا حملہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔ یہ بالکل نہیں ہونا چاہیے تھا۔” انہوں نے کہا کہ چین کو چاہیے تھا کہ وائرس کو وہیں روکتا۔ لیکن ان کے بقول، “ایسا نہیں ہوا۔”امریکی حکومت کورونا سے پیدا ہونے والے عالمی بحران کے لیے بیجنگ کو مورد الزام ٹہراتی ہے اور چین کے خلاف قانونی چارہ گوئی پر غور کر رہی ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ امریکی قیادت جھوٹ بول کر اپنی نااہلیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس وبا کو امریکہ کے خلاف اقدام جنگ سمجھتے ہیں؟ جواب میں امریکی صدر نے وضاحت کی کہ ان کی نظر میں دشمن یہ وبا ہے، نہ کہ چین۔ انہوں نے کورونا وائرس کے حوالے سے کہا کہ، “یہ جنگ ان دیکھے دشمن کے خلاف ہے۔”امریکہ میں کورونا کے معاشی نقصانات پر گہری تشویش ہے اور مبصرین کا خیال ہے کہ اس کا صدر ٹرمپ کو براہ راست نقصان ہو رہا ہے۔ کورونا سے پہلے صدر ٹرمپ نہایت پرامید تھے کہ ان کی معاشی کارکردگی انہیں نومبر کے صدارتی انتخاب میں دوبارہ سرخرو کرے گی۔ لیکن سیاسی مبصرین کے مطابق اس غیر متوقع بحران کے دوران لاکھوں لوگوں کی بیروزگاری اور بدحالی صدر ٹرمپ کے لیے مسئلہ بن رہی ہے۔اس سے قبل منگل کو صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کی کورونا ٹاسک فورس کو ختم کرنے کا عندیہ دیا۔امریکی صدر کا کہنا ہے کہ وہ لمبے عرصے تک ملک بند نہیں رکھ سکتے اور اب حکومت کی توجہ معیشت کھولنے پر ہوگی۔امریکی صدر کا موقف ہے کہ اس سے امریکہ میں کچھ لوگ بری طرح متاثر ہوں گے لیکن ان کے نزدیک کاروبار کھولنا ناگزیر ہے۔امریکہ دنیا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے، جہاں 73 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ ماہرین کے مطابق اگست تک یہ تعداد دوگنا ہو سکتی ہے۔

امریکہ میں کورونا سے 73 ہزار سے زائد ہلاک
امریکہ میں کورونا وائرس ‘ کوڈ 19’ کے قہر سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے اور جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق اب تک ملک میں 73 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ یونیورسٹی کے مطابق امریکہ میں اب تک 73.039 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 12،23،468 افراد متاثر ہو ئے ہیں جو دنیا بھر سب سے زائد ہیں ۔ ملک میں صحتیاب افراد کی تعداد بھی بڑھ کر 189.910 ہو گئی ہے ۔ واضح رہیکہ دنیا کی عالمی طاقت تصور کئے جانے والے امریکہ میں اس جان لیوا وائرس سے اب تک 12،28،177 سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں اور 73207 افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔

امریکہ میں ہر پانچواں بچہ خوراک کی کمی کا شکار
کورونا کے بعد امریکہ میں ہر پانچواں بچہ خوراک کی کمی کا شکار ہو گیا ہے۔برووکنگ انسٹی ٹیوشن کی جانب سے کرائی گئی تحقیق کے مطابق 17 اعشاریہ 4 فیصد ماوں کا کہنا ہے کہ وہ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے اپنے 12 سال سے چھوٹی عمر کے بچوں کو مناسب خوراک نہیں دے پا رہی ہیں۔ یہ اعداد و شمار 2008 کے مالی بحران سے بھی زیادہ بدتر ہیں۔محتاط اندازوں کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن کے بعد 3 کروڑ امریکی محنت کش بیروز گار ہوچکے ہیں۔امریکہ میں بے روزگاری سے متعلق رپورٹ جمعہ کو جاری کی جائے گی، توقع کی جارہی ہے کہ رپورٹ میں بیروز گاری کی شرح میں 20 فیصد اضافہ بتایا جائے گا۔