کورونا وبا ختم ہو چکی، ویکسین کی ضرورت نہیں

,

   

فائیزر کے سابق عہدیدار کا دعویٰ

واشنگٹن: دنیا کی اہم دواساز کمپنی فائیزر (Pfizer) نے کورونا وائرس کے خلاف ویکسین تیار کرنے اور اسے جاری کرنے کے حوالہ سے خوب سرخیاں بٹوری ہیں لیکن کمپنی کے سابق اہم سائنسدان اور نائب صدر (وی پی) کا دعویٰ ہے کہ اب کورونا کی وبا کا خاتمہ ہو چکا ہے اور اس کی روک تھام کے لئے ویکسین تیار کرنے کی اب کوئی ضرورت نہیں ہے۔لائف سائٹ نیوز ڈاٹ کام
(Lifesitenews.com)
میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں سابق چیف سائنسٹسٹ ڈاکٹر مائیکل یاڈون نے کہا کہ وبا کے خاتمہ کے بعد ویکسین کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں نے ویکسین کے حوالہ سے ایسی بکواس اب سے پہلے کبھی نہیں سنی تھی۔‘‘ڈاکٹر یاڈون نے کہا، ’’آپ ایسے لوگوں پر ویکسین کا استعمال نہیں کر سکتے جنہیں بیماری کا خطرہ لاحق نہیں ہے۔ جس ویکسین کا انسانوں پر بڑے پیمانے پر تجربہ نہیں کیا گیا ہے اسے آپ لاکھوں صحت مند لوگوں پر استعمال کریں گے تو اس کے منفی اثرات بھی مرتکب ہو سکتے ہیں۔‘‘ویکسین کے حوالہ سے ڈاکٹر یاڈون کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جبکہ ایڈوائیزر گروپ آف ایمرجنسیز (ایس اے جی ای) کو وسیع پیمانے پر تنقید کا سامنا ہے۔ ایس اے جی ای یو کے کی ایک سرکاری ایجنسی ہے، جو حکومت کو ہنگامی صورت حال میں صلاح دیتی ہے۔ لائف سائٹ نیوز ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق ایس اے جی ای نے برطانیہ میں عوامی لاک ڈاؤن کے اصولوں کو طے کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔یاڈون نے ایس اے جی ای کی طرف سے چھوٹی چھوٹی غلطیوں کا بھی انکشاف کیا ہے، جس کی وجہ سے گزشتہ سات سال سے عوام کو پریشانی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ایس اے جی ای کا کہنا ہے کہ تمام لوگ انتہائی حساس تھے اور محض 7 متاثر ہوئے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ یہ ناقابل یقین ہے۔ انہوں نے سانس کے وائرس کے حوالہ سے ہونے والے تمام تجربات کو نظر انداز کر دیا۔‘‘یاڈون نے کہا کہ انہوں نے یا تو محققین کے تجربات کو دیکھا ہی نہیں یا پھر انہیں نظر انداز کر دیا، جو ظاہر کرتا ہے کہ تقریباً 30 فیصد آبادی میں بیماریوں کے تئیں قوت مدافعت موجود تھی۔ خیال رہے کہ فائیزر نے گزشتہ جمعہ کو ہی اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی کووڈ- 19 ویکسین کے لئے امریکی حکام سے ہنگامی استعمال کے لئے اجازت طلب کر رہی ہے۔