کورونا ٹیکہ سے خوف ،عہدیداروں نے فرضی ٹیکہ لیا

   


سوشیل میڈیا میں ویڈیو وائرل، ٹیکہ اندازی کے نشانہ کی تکمیل کی ڈرامہ بازی
حیدرآباد: کورونا ویکسین کی ٹیکہ اندازی کے نتیجہ میں مضر اثرات کے واقعات میں اضافہ کے سبب ڈاکٹرس اور ہیلت ورکرس میں الجھن پائی جاتی ہے۔ ریاست کے کئی سرکاری دواخانوں میں ڈاکٹرس اور عملہ نے ٹیکہ اندازی سے انکار کردیا ہے ۔ حکومت کی جانب سے ہر ٹیکہ اندازی سنٹر کے لئے نشانہ مقرر کیا گیا جس کی تکمیل کیلئے حکام مساعی کر رہے ہیں۔ گزشتہ دو دنوں میں ٹیکہ اندازی سے ایک ہیلت ورکر کی موت اور کئی کے متاثر ہونے کی اطلاعات نے نہ صرف عوام بلکہ فرنٹ لائین ورکرس میں خوف کا ماحول پیدا کردیا ہے۔ ٹیکہ اندازی کے بارے میں حکومت کو رپورٹ پیش کرنے کے مقصد سے محکمہ صحت کے عہدیداروں اور ڈاکٹرس کو ٹیکہ حاصل کرنے کا ڈرامہ کرتے دیکھا گیا ۔ اس سلسلہ میں ویڈیو سوشیل میڈیا میں وائرل ہوچکا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایک خاتون اور مرد عہدیدار ٹیکہ اندازی کا ڈرامہ کرتے ہوئے تصویر اور ویڈیو بنارہے ہیں تاکہ یہ تاثر دیا جائے کہ انہوں نے ٹیکہ لیا ہے۔ دونوں عہدیداروں کو ہیلت ورکر کی جانب سے ٹیکہ دینے کا محض کھیل کھیلا گیا اور انجکشن کو ہاتھ پر رکھ کر تصویر لی گئی جس کے بعد دونوں عہدیدار روانہ ہوگئے ۔ ویڈیو سوشیل میڈیا میں اس قدر وائرل ہوگیا کہ عوام میں کورونا ٹیکہ کے بارے میں مزید اندیشے بڑھ چکے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ جب محکمہ صحت کے عہدیدار اور ڈاکٹرس خود خوفزدہ ہیں تو پھر عوام کی زندگی کو خطرہ میں کیوں ڈالا جارہا ہے ۔ حیدرآباد اور تلنگانہ کے کئی اضلاع میں ٹیکہ اندازی کے بعد ہیلت ورکرس کی طبیعت خراب ہونے کے کئی معاملات منظر عام پر آئے ہیں۔ حکومت کو ٹیکہ اندازی کے بارے میں غلط رپورٹ پیش کرتے ہوئے عہدیدار ٹیکہ لینے کا ڈرامہ کرتے ہوئے تصویر کشی کر رہے ہیں تاکہ دوسروں کو ٹیکہ لینے کی ترغیب دی جاسکے۔ متنازعہ ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد امکان ہے کہ تلنگانہ میں کورونا ٹیکہ اندازی کی مہم سے ڈاکٹرس ، ہیلت ورکرس اور صفائی عملہ دوری اختیار کرے گا۔ اطلاعات کے مطابق ٹیکہ اندازی کے مراکز پر روزانہ کے ٹارگٹ کے مطابق ہیلت ورکرس نہیں پہنچ رہے ہیں۔ عہدیداروں کی جانب سے لاکھ ترغیب دیئے جانے کے باوجود منفی اثرات کا خوف برقرار ہے۔